• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فرحت اللہ بابرسینیٹ ڈیفنس کمیٹی سے مستعفی

Todays Print

اسلام آباد(نمائندگان جنگ،دی نیوز رپورٹ ، مانیٹرنگ ڈیسک،آئی این پی)پیپلز پارٹی کے ترجمان سینیٹر فر حت اللہ بابر نے سینیٹ دفاع کمیٹی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔ ذرائع کے مطابق ان کی جگہ فاروق ایچ نائیک کو کمیٹی کا رکن بنا دیا گیا ہے۔ گفتگومیں سینیٹر فرحت اللہ بابر نے استعفے کی وجوہات بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ماہ سینیٹ دفاع کمیٹی نے جی ایچ کیو کا دورہ کیاجس پر مجھے اعتراض تھا۔سینیٹر فرحت اللہ بابر نے استعفے کی وجوہات بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹ دفاع کمیٹی کے دورہ جی ایچ کیو پر اعتراض تھا،جی ایچ کیو حکام نے حساس معاملات پر پارلیمنٹ میں بریفنگ دینے سے انکار کیا ہے۔صحافیوں سے گفتگو میں فرحت اللہ بابر نے کہا کہ وہ کمیٹی سے دو تین ہفتے قبل مستعفی ہوگئے تھے۔

جیونیوز کے مطابق فرحت اللہ بابر نے استعفے کی کوئی ٹھوس وجہ نہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ وجوہات کی بنا پر اب دفاع کمیٹی کا ممبر نہیں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جب سینیٹ قائمہ کمیٹی دفاع جی ایچ کیوگئی تب میں اجلاس میں نہیں تھا، اگر میں دفاع کمیٹی کا رکن ہوتا تب بھی جی ایچ کیو نہ جاتا۔فرحت اللہ بابر نے کہا کہ میں نے کہا تھا جی ایچ کیو والے پارلیمان میں آکر بریفنگ دیں، جب 2003 میں سینیٹرتھا تب بھی کہا تھا کہ پارلیمان کوجی ایچ کیونہیں جانا چاہیے تو اس وقت انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی معاملات ہیں، ہم بریفنگ کا مواد دکھانا چاہتے ہیں جس پر میں نے کہا تھا جی ایچ کیو کا مواد 15 کلومیٹر کے فاصلے پر لانا کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہئے۔ ذرائع کے مطابق سینیٹر فرحت اللہ بابر کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ فرحت اللہ بابر قائمہ کمیٹی میں جب بھی فوجی اداروں کے حوالے سے کوئی معاملہ آتا تھا تو ان کا رویہ انتہائی سخت ہوتا تھا۔

ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ سینیٹر فرحت اللہ بابر قائمہ کمیٹی کے دورۂ جی ایچ کیو کے خلاف تھے۔ ان کا موقف تھا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے اگر کسی نے بریفنگ دینا ہے تو انہیں پارلیمنٹ ہائوس میں کمیٹی کے اجلاس میں آکر بریفنگ دینا چاہئے مگر سینیٹر فرحت اللہ بابر کا موقف تسلیم نہ کیا گیا اور ڈیفنس قائمہ کمیٹی جی ایچ کیو کے دورے پر چلی گئی جس پر سینیٹر فرحت اللہ بابر نے قائمہ کمیٹی کی رکنیت سے احتجاجاً استعفیٰ دے دیا۔ یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ پارٹی قیادت سینیٹر فرحت اللہ بابر کے مستعفی ہونے سے اتفاق کرتی ہے یا انہوں نے پارٹی سے پوچھے بغیر استعفیٰ دیا ہے۔ذرائع کے مطابق سینیٹ ڈیفنس کمیٹی میں انہوں نے کئی ایشوز اٹھائے جن کا اجلاس کے دوران کبھی بھی جواب نہیں دیا گیابلکہ حساس قراردے کر دستاویزات ان سے شیئر تک نہیں کی گئیں۔

تازہ ترین