• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب اسمبلی اجلاس،شوگر ملز ایشو پر جہانگیرترین سے مذاکرات کا مطالبہ

الاہور( نمائندہ جنگ)پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شوگر ملز ایشو پر جہانگیرترین سے مذاکرات کا مطالبہ کیا گیا جبکہ حکومتی اراکین کا کہناتھا کہ شوگر ملز نہ کھلنےسے 9لاکھ ایکڑگنا تباہ ہو جائیگا، محمود الرشید نے کہاکہ ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کی جائے۔ جمعے کو پنجاب اسمبلی کا اجلاس اسپیکر رانا محمد اقبال کی زیر صدارت ایک گھنٹہ 36منٹ تاخیر سے شروع ہوا جس میں ریگولیٹری ڈیوٹی،ٹیکسز ، پرائس کنٹرول اور خوراک زراعت سمیت دیگر محکموں کے بارے میں سوالوں کے جواب دیئے ،اجلاس میں حکومتی اراکین نے شوگر ملز ایشو پر جہانگیرترین سے مذاکرات کرنے اور کیمیکل ملے دودھ کی فروخت روکنے کا مطالبہ بھی کیا۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئےاپوزیشن لیڈر میاںمحمود الرشید نے کہا کہ وفاق نے ریگولیٹر ڈیوٹی اسحاق ڈار کی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے لگائی ۔شیخ علائو الدین نے کہا عوام دشمن چیزوں پر ٹیکس لگایا گیا ہے۔پنجاب اسمبلی کے ایجنڈے پر محکمہ خوراک اور زراعت کے متعلق سوالات کے جواب وزیر خوارک بلال یٰسین اور نعیم اختر بھابھہ نے دئیے،حکومتی رکن میاں اسلام اسلم نے کہا کہ حکومت سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے جہانگیر ترین سے فوری مذاکرات کرے کیونکہ گنے کی فصل بالکل تیار ہے، اگر شوگر ملز نہیں کھلتیں تو 9لاکھ ایکڑ پر کھڑی گنے کی فصل تباہ ہو جائے گی جیسے گزشتہ سال کسانوں نے گنے کی فصل کو مجبوراً جلا دیا تھا،لہٰذا سٹے آرڈر واپس لیا جائے اور جہانگیر ترین سے مذاکرات کیے جائیں ۔سبطین رضا نے کہا کہ کسانوں سے گنے کی فصل نہ خریدنا کسان دشمنی کے مترادف ہے۔اگر یہی صورتحال رہی تو کسان خودکشیاں کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔قبل ازیں سبطین رضا نے ایک ضمنی سوال میں کہا کہ دو نمبر کاموں پر وفاقی حکومت چھوٹ دے رہی ہے، بیکنگ پائوڈر سے دودھ تیار کیا جا رہا ہے اورناقص آئل کی فروخت بھی کھلے عام جا ری ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔صوبے میں ہر دکان پر فروخت ہونے والے ڈبوں کے دودھ پر واضح طور پر لکھا ہوتا ہے ’ ٹی واٹنر ملا دودھ ‘اور جرمنی کی ایک تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق یہ انتہائی خطرناک دودھ ہےجس کا استعمال پاکستان میں تیزی سے بڑھ رہا ہے یہاں تک کہ خواتین کے حمل ضائع ہو رہے ہیں اور ان کے چہروں پر بال بھی زیادہ مقدار میں آرہے ہیں۔حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لے۔وزیر خوراک بلال یٰسین نے کہاکہ پنجاب اسمبلی میں گندے آئل اور واٹنر ملے دودھ کی فروخت کے حوالے قانون سازی کی جا چکی ہے اور جو لوگ اس کی خلاف ورزی کررہے ہیں ان کے خلاف ایکشن لیا جارہا ہے۔نیلے ڈرم میں دودھ کی فروخت پر بھی پابندی ہے۔بعد ازاں اپوزیشن لیڈر میاںمحمود الرشید نے پرائس کنٹرول بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ حکومت کے کشکول توڑنے کے تمام دعوے جھوٹے ثابت ہو گئے ہیں ،حکومت نے توکشکول کا سائز بڑا کرکے اسے گلے میں بھی لٹکا لیا ہے،حکومت نے اسحاق ڈار کی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے یہ منی بجٹ پیش کیا ہے، حکومت کو معلوم ہو چکا ہے کہ ان کی معیشت ڈوب رہی ہے اسلئے غریب عوام پر مزید جاتے ہوئے بوجھ ڈال گئے ہیں۔چار سالوں تک حکومت کی معاشی پالیساں ناقص رہیں جس کی وجہ سے آج ورلڈ بینک نے بھی ان پر اعتماد کرنا چھوڑ دیا ہے اگر ملک میں معاشی صورتحال یہی رہی تو ملک دیوالیہ ہو جائے گا۔صوبائی وزیر صنعت و تجارت شیخ علائو الدین نے کہا کہ حکومت نے سر خی پائوڈر ،گاڑیوں اور چھالیہ پان جیسی عوام دشمن اشیاء پر ٹیکس لگایا ہے ان میں ایک بھی چیز غریب آدمی کیلئے فائدہ مند نہیں ،لوگ 40لاکھ کا لہنگا خرید رہے ہیں اس پر بھی ٹیکس لگا یاگیا ہے۔اجلاس کا وقت ختم ہونے پر اسپیکر نے اجلاس پیردوپہر2بجے تک ملتوی کردیا ۔پرائس کنٹرول پر بحث سوموار کو بھی جاری رہے گی۔
تازہ ترین