• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پورا ہفتہ میتوں کی رجسٹریشن کا فیصلہ قابل تحسین ہے، قاضی عبدالعزیز چشتی

لوٹن (پ ر) جامعہ اسلامیہ غوثیہ ٹرسٹ لوٹن کے بانی و مہتمم خطیب ملت علامہ قاضی عبدالعزیز چشتی نے لوٹن بارو کونسل کے فیصلے کی تحسین کرتے ہوئے لیڈر آف کونسل ہیزل سائمن اور تمام مسلم کونسلرز بشمول میئر آف لوٹن چوہدری محمد ایوب اور بالخصوص کونسلر راجہ محمد اسلم کا خصوصی شکریہ ادا کیا ہے۔ جنہوں نے لوٹن کے مسلمانوں کا دیرینہ اور جائز مطالبہ تسلیم کرکے ہفتے کے ساتوں دن مسلمانوں کی میتوں کے لئے رجسٹریشن کی سہولت فراہم کر دی ہے۔ اس اقدام سے لوٹن کے مسلمانوں میں ایک خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ مولانا چشتی نے کہا کہ یہ کسی فرد کی کامیابی نہیں بلکہ یہ کامیابی پوری مسلمان کمیونٹی کو جاتی ہے اور یہ سب کچھ ہمارے اتحاد کے ذریعے ممکن ہوا ہے۔ مولانا چشتی نے ان خیالات کا اظہار ایک خصوصی اجلاس اور نمائندہ جنگ شہزاد علی کی خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اتنی اہم خبر کو منفی انداز میں شائع کرانا اور اسے مقامی سیاسی چپقلش میں ملوث کرنا کس طرح سے بھی درست نہیں تھا۔ مولانا چشتی نے کہا کہ کورونر سروس بھی ہفتے کے ساتوں دن میسر ہے۔ اس سروس سے لوٹن کے مسلمان باقاعدہ مستفید ہو رہے ہیں مگر (اختتام ہفتہ) پر کورونر سے صرف بیڈ فورڈ پولیس کے ذریعے رابطہ کرنا پڑتا ہے اور وہ خود رابطہ قائم کرکے Out of End land Order جاری کرتے ہیں اور یہ پریکٹس بارہا مرتبہ آزمائی گئی ہے اور پاکستان آزاد کشمیر میں اختتام ہفتہ کو میتیں بھیجی گئی ہیں۔ کورونر کی اس خصوصی سروس کے لئے لارڈ قربان حسین کی خدمات قابل تحسین ہیں جب کہ اس وقت کی ممبر آف پارلیمنٹ مارگریٹ موران، کونسلر محمد ریاض بٹ، کونسلر راجہ محمد سلیم اور اس احقر نے ہزاروں افراد سے پٹیشن پر دستخط کراکے وزیر داخلہ کو دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میرے علم میں یہ پہلی مرتبہ آیا کہ کبھی اس سے پیشتر اتوار کو یہ رجسٹریشن کی سہولت موجود تھی، ہفتہ کے دن خصوصی اپوائنٹمنٹ کے ذریعہ یقیناً سہولت موجود تھی۔ اب انشاء اللہ بہت جلد دیگر تمام مسائل جو مسلم کمیونٹی کو درپیش ہیں۔ انہیں ہم سب نے مل کر حل کرنے کے لئے اتحاد و اتفاق سے آگے بڑھنا ہوگا مولانا چشتی نے اس ہفتے میں پیش آنے والے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کونسلر طاہر خان نے انہیں بھی فون کیا تھا مگر اس جواں مال خاتون کے حوالےسے کورونر افسر کو کچھ قانونی معاملات تھے۔ انہوں نے کہا کہ سہولت تو (اختتام ہفتہ) پر میسر ہے۔ مگر کورونر افسر کو بسا اوقات قانونی تقاضوں کو بھی پورا کرنا ہوتا ہے۔ مولانا چشتی نے آخر میں واضح انداز میں کہا کہ کسی بھی میت کے حصول (ہسپتال سے) رجسٹریشن، تدفین تک ہمیں اس ٹائون میں بہت سی سہولیات حاصل ہیں جو ہو سکتا ہے کسی اور ٹائون میں حاصل نہ ہوں مگر ہمیں صبر و تحمل اور اتفاق و اتحاد کے ذریعے مزید سہولیات حاصل کرنا ہوں گی۔
تازہ ترین