• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام امن کا مزہب ہے، صوفیانہ اعلیٰ درجے کا کلام ہے،نغمانہ عالمگیر ہاشمی

برسلز (عظیم ڈار) سفارتخانہ پاکستان برسلز لگسمبرگ و یورپی یونین کی سفیر نغمانہ عالمگیر ہاشمی نے صوفیانہ کلام خصوصاً قوالی کے موضوع پر ’’پالے دی بوزارح‘‘ آڈیٹوریم میں لیکچر دیا اور وہاں آئے یورپی مندوبین، سیاسی، سماجی، رفاعی، کاروباری اور تعلیمی حلقوں سے وابستہ مختلف کمیونٹیز کے افراد وانسانی حقوق کی تنظیموں، دانشوروں، شاعروں، فنکاروں اور گلوکاروں نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ پروگرام میں پاکستان و کشمیری کمیونٹیز کی سرکردہ شخصیات اور میڈیا سے وابستہ صحافیوں اور سفارتخانہ پاکستان برسلز کے اعلیٰ حکام اور دیگر عملہ بھی شریک محفل ہوئے۔ اس موقع پر سفیر پاکستان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے صوفیانہ کلام کے مختلف پہلوئوں پر تفصیلاً روشنی ڈالی اور صوفی علماء کرام حضرت نظام الدین اولیاء، حضرت امیر خسرو اور دیگر بزرگ ہستیوں کی اسلام کا پیغام عام کرنے کے لئے کاوشوں پر انہیں زبردست انداز میں سراہتے ہوئے لیکچر میں میں آئے ہوئے لوگوں کو بتایا کہ صوفیانہ کلام بہت ہی اعلیٰ درجے کا کلام ہے، اسے جس طرح آپ کو سننے کا مزہ آتا ہے لیکن الفاظ کا آپ کو پتہ نہیں چلتا اسی طرح ہماری عوام میں بھی بہت سے لوگ اردو اور فارسی زبان سے ناواقفیت کے باوجود صوفیانہ کلام کو بہت شوق سے سنتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوفیانہ کلام کے ذریعے اسلام کی ترویج کا سلسلہ بڑھتا رہا اور اسی کلام کے ذریعے دنیا بھر میں پاکستان کا مثبت چہرہ بھی نمایاں ہوا کہ اسلام امن و آشتی کا مذہب ہے۔ انہوں نے صوفیانہ کلام کے مایہ ناز فنکار نصرت فتح علی خان مرحوم کی قوالیوں کوسنگ میل قرار دیا اور ان کے بھتیجے راحت فتح علی خان جنہوں نے پچھلے سال اوسلو میں نوبل پرائز کی تقریب میں پہلی بار شرکت کرکے خصوصی انعام حاصل کیا۔ یاد رہے سفارتخانہ پاکستان برسلز نے پاکستان کی آزادی کی ستر سالہ تقریبات کے سلسلے میں صوفیانہ کلام پر مبنی پروگرام کا انعقاد کیا۔ سفیر پاکستان نغمانہ عالمگیر ہاشمی نے صوفیانہ کلام کے دیگر فنکاروں کا بھی ذکر کیا جو دنیا بھر میں صوفی ازم کا پرچار کرتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ صوفی ازم دنیا میں امن و امان کی فضا پیدا کرنے کا درس دیتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ’’پالے دی بوزارح‘‘ یورو پالیا آرٹس فیسٹیول انڈونیشیا کے ساتھ مل کر ’’صوفی نائٹ‘‘ کا اہتمام کیا جس میں پاکستان کے نامور اور شہرت یافتہ قوال فیض علی فیض نے صوفیانہ کلام پیش کیا۔لوگ ’’اللہ ہو اللہ‘‘ پر جھومتے رہے۔ پورے ہال میں رقت آمیز کیفیت طاری تھی۔ فیض علی فیض کے صوفیانہ کلام نے دیگر کمیونٹیز کے لوگوں پر اپنی آواز کا سحر طاری کردیا۔ قوالی نائٹ کے لئے پانچ سو سیٹوں کا ہال تھا جسے ڈھائی سے تین ہزار سیٹوں والے ہال میں منتقل کرنا پڑا ۔ فیض علی فیض نے بہترین پرفارمنس کا مظاہرہ کیا۔ پروگرام میں مراکشی اور انڈونیشیا کے گلوکاروں نے بھی اپنی اپنی ثقافتوں کے مطابق صوفیانہ کلام پیش کئے جسے لوگوں نے بے حد سراہا۔ صوفی نائٹ میں سفارتخانہ پاکستان برسلز کی صوفیانہ کلام کے لئے کاوش کو بلجیم میں مقیم پاکستانی کمیونٹی نے بے حد پسند کیا ۔
تازہ ترین