• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مائنس فارمولاپراناہوچکا‘فیصلہ عوام کو کرنا چاہئے، خورشیدشاہ

Todays Print

سکھر‘روہڑی (بیورو رپورٹ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ جلسے کرنا تحریک انصاف والوں کا حق ہے لیکن عمران خان کو سوچنا چاہیے کہ سندھیوں کو اس طرح ٹھکرانے سے اس کی سیاست نہیں چلے گی‘کارکن پر لاٹھی پڑتی ہے تو ہم ان کے اوپر گرجاتے ہیں، خود لاٹھی کھاتے ہیں، خود سولی پر چڑھتے ہیں، خود کوڑے کھاتے ہیں، آج کے سیاستدان ایسے ہیں کہ ان کے کارکنان ان کے لئے لاٹھیاں کھاتے ہیں مگر وہ اپنے گھروں سے نہیں نکلتے‘جو اپنے کارکنان کی حفاظت نہیں کرسکتا وہ قوم کو کیسے بچائیگا‘ امید ہے کہ نیب بہتر فیصلہ کریگی، جسٹس (ر) جاوید اقبال آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر اچھا کام کرینگے۔

حکمرانوں کے بچے باہرپیسہ لگائیں گے تویہاں سرمایہ کاری کون کرے گا‘لوگ آف شور سے کاروبار کرینگے تو ملک میں کون آئیگا۔ مائنس ون، ٹو، تھری، فور، فائیو کا فارمولا کافی پرانا ہوچکاہے‘ یہ مائنس پروگرام کافی عرصے سے چل رہا ہے‘ یہ فیصلہ کسی اورکی بجائے پارلیمنٹ اورعوام کو کرنا چاہئے ‘ آج کے سیاستدان جو وزیر اعظم بھی ہوتے ہیں اور جب پھنس جاتے ہیں تو معافیاں مانگ کر چلے جاتے ہیں، لیڈر اپنا خون دیکر قوموں کو زندہ کرتے ہیں، آج تو وہ لیڈر ہیں جو لوگوں کا خون پی کر لوگوں کو ختم کرتے ہیں۔ وہ سکھر کے نواحی علاقے اروڑ میں جلسہ عام سے خطاب کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔

خورشید احمد شاہ نے کہا کہ بعض لوگ جمہوریت کے نام پر بڑے بڑے دعوے کرتے ہیں اور نیا پاکستان بنانے کا دعویٰ بھی کرتے ہیں لیکن قائد اعظم کے بعد اگر کسی نے نیا پاکستان بنایا تو وہ ذوالفقار علی بھٹو نے بنایا تھا‘بھٹو اور بینظیرکے بعد اب ہماری امید بلاول بھٹو زرداری سے وابستہ ہے، وہ بھی اپنے نانا اور اپنی والدہ کی طرح بڑا لیڈر بنے گا‘ اپنے نانا کی سیاست کو آگے بڑھائیگا لیکن ابھی اسے وقت لگے گا۔نعرے لگانے اورگالیاں دینے والوں کے پاس کوئی پروگرام نہیں‘یہ نعرے بازی والے نہیں چل سکتے‘ہماری حکومت جانے کے بعد لوگ بیروزگاری کے طوفان میں پس رہے ہیں‘حکمران ارب اور کھرب پتی بن گئے، لوگ ایک معمولی سی گولی کے لئے بھی ترس رہے ہیں، یہ کیسی جمہوریت ہے، آج تو وہ لیڈر ہیں جو لوگوں کا خون پی کر لوگوں کو ختم کرتے ہیں‘جو جیلوں، کوڑوں اور حکمرانوں سے ڈرتے ہیں وہ قوم کی حفاظت کبھی نہیں کرسکتا‘وہ لوگ سارے جھوٹے ہیں جو کبھی اس پارٹی تو کبھی اس پارٹی میں بھاگتے ہیں‘چار سال پہلے یہ نعرے لگاتے تھے کہ ملک میں کوئی لیڈر ہے تو نواز شریف ہے اب جب پانی سوکھ رہا ہے تو کہتے ہیں کہ مجھے بھی موت آجائے او رپارلیمنٹ کو بھی موت آجائے۔پاکستان آئل ریفائنری کو پرویز مشرف کے دور میں کوڑیوں کے مول بیچا گیا ‘اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ دریں اثناءخورشید احمد شاہ نے سکھر کے نواحی علاقے اروڑ میں ہندوؤں کے تہوار دیوالی کے موقع پر منعقدہ تقریب میں شرکت کی۔

تقریب میں خورشید احمد شاہ نے پیلے رنگ کی پگڑی پہن کر ڈانڈیا رقص بھی کیا اور ہندو برادری کے ساتھ دیوالی کی تقریب منائی۔

تازہ ترین