• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انصار الشریعہ کی دہشت گردی کی صلاحیت ختم کردی، رینجرز، سی ٹی ڈی، ہلاک دہشت گردوں کی تعداد 8 ہوگئی

کراچی (اسٹاف رپورٹر)بلدیہ رئیس گوٹھ میں سی ٹی ڈی اور رینجرز کیساتھ مقابلے میں زخمی ہونے والے مزید تین دہشت گرد بھی ہلاک ہوگئے، مقابلے میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی تعداد8ہو گئی ہے جس میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار پر حملے کا ماسٹر مائنڈ بھی شامل ہے ، تمام ملزمان کا تعلق انصارالشریعہ سے تھا، رینجرز اور سی ٹی ڈی افسران کا دعویٰ ہے کہ کراچی میں انصارالشریعہ کی دہشت گردی کی صلاحیت تقریباً ختم کر دی گئی ہے۔ اتوارکو رینجرز کے سی جی ایس کرنل فیصل اور ڈی آئی جی کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ عامر فاروقی نے رینجرز ہیڈ کواٹرز سندھ میں مشترکہ پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ رینجرز اور سی ٹی ڈی نے ٹیکنیکل اور ہیومن انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر انصار الشریعہ سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب بلدیہ ٹاؤن کے علاقے رئیس گوٹھ میں آپریشن کیا۔ اس دوران وہاں موجود ملزمان کا سی ٹی ڈی اور رینجرز اہلکاروں سے مبینہ طور پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا جسمیں 5دہشت گرد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جبکہ تین دہشت گرد زخمی ہوئے جنھیں اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ راستے میں ہی تینوں ہلاک ہو گئے۔مقابلے میں دو رینجرز جوان اور ایک سی ٹی ڈی اہلکار بھی زخمی ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ مارے گئے دہشت گردوں کی شناخت شہریار عرف ڈاکٹر عبداللہ ہاشمی، ارسلان بیگ، ونہا رالحق، سعد جمال، حسن ہارون، کامران ریاض ، ابو بکر اور طلحہ انصاری کے نام سے ہوئی ہے جبکہ دو یا اس سے زائد دہشت گرد تاریکی کا فائدہ اٹھا کر فرار ہوگئے، انہوں نے بتایا کہ شہریار عرف عبداللہ ہاشمی اس گروہ کا سرغنہ ہے اور یہ انصاالشریعہ کا امیر اور تمام دہشت گردوں کے حملوں کا ماسٹر مائنڈ تھا اور انصارلشریعہ کی سوشل میڈیا ایکٹیویٹیز کا آپریٹر بھی تھاجبکہ دیگر دہشت گرد انصارالشریعہ کی ٹارگٹ کلنگ اور ریکی ٹیم کا حصہ تھے ،تمام دہشت گرد نظریاتی طور پر القاعدہ سے متاثر تھے اور انہوں نے مختلف وقتوں میں افغانستان میں القاعدہ کے تربیتی کیمپوں سے ٹریننگ لی تھی جبکہ دہشت گرد کسی بھی واقعہ سے قبل کاغذ پر لکھ کر پوری پلاننگ کرتے تھے۔ اس گروپ کے چار دہشت گرد دانش رشید ،جنید رشید،سروش اور مزمل مفرور ہیں اور انکے ممکنہ ٹھکانوں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کراچی میں رواں سال پولیس اہلکاروں پر ہونے ولے دہشت گردی کے بڑے واقعات میں انصارالشریعہ ملوث تھی،انصار الشریعہ کے دہشت گردوں نے اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن پر بھی عیدالاضحیٰ کے روز حملہ کیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ خواجہ اظہار پر حملہ کرنے میں اس گروپ کے تین دہشت گرد حسان بن نذر،سروش اور مزمل آئے تھے جن میں سے حسان بن نذر پولیس کی جوابی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا تھا، جب خواجہ اظہار پر حملہ کر کے ملزمان فرار ہوئے تو سروش کی موٹر سائیکل خراب ہو گئی جسکے بعد اسکے ساتھی مزمل نے اسکی موٹر سائیکل کو دھکا لگا کرفرار ہونے میں مدد کی۔انہوں نے بتایا کہ 4ستمبر کو روفی بنگلوز میں ایک چھاپہ مار کارروائی کی گئی تھی جس میں عبدالکریم سروش صدیقی زخمی حالت میں فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا، واقعہ میں سروش کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار کانسٹیبل اعجاز علی شہید جبکہ دوسرا اہلکار کانسٹیبل خالد زخمی ہو گیا تھا۔ سروش کے گھر سے لیپ ٹاپ، سی ڈیز، ریکارڈنگ ڈیوائسز، ریکی پلان، جہادی لٹریچر اور دیگر سامان برآمد کیا گیا تھا اور اسی سامان کی بنیاد پر تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا گیا۔دہشت گردوںکے پاس سے ریکارڈنگ کیپس(ٹوپیاں) بھی ملی ہیں جنہیں سر پر پہن کر وہ ریکی کیا کرتے تھے۔کرنل فیصل نے مزید بتایا کہ کراچی کے کسی تعلیمی ادارے ،استاد یا کسی ایک فیملی کے دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے لیکن ان تمام دہشت گردوں نے کراچی کے تعلیمی اداروں سے فارغ ہونے کے بعد افغانستان کے ٹریننگ کیمپوں میں تر بیت حاصل کی۔ ملزمان کے پاس سے ریکی کئے جانے والے مقامات کے نام بھی ملے ہیں ، ملزمان نے حساس تنصیبات، پولیس چوکی گلبرگ، پولیس چوکی الٰہ دین پارک ،رینجرز چوکی ڈالمیا ، رینجرز چوکی عزیز بھٹی سمیت دیگر مقامات کی ریکی کر رکھی تھی۔ دہشت گردوں کے قبضے سے 3؍ نائن ایم ایم پستول، 3؍تیس بور پستول، 160؍ تیس بور راؤنڈز، 410؍ نائن ایم ایم راؤنڈز، 80؍ ریوالور راؤنڈز، 5؍ سیون ایم ایم راؤنڈز، 1پچیس بور پستول، 3؍ کیپس، 2؍ پستول کیلئے لیزر، 6چھریاں اور خنجر، 2پستول سائیلنسر، 5پستول پاؤچز اور بیلٹ،11یو ایس بیز، 2؍ ایوو ڈیوائسز، 6؍ ایکسٹرنل ہارڈ ڈسک، 4؍ لیپ ٹاپ، 1؍ کیپ بمع خفیہ کیمرہ، 2پین بمع خفیہ کیمرے، 2؍ ایم سیز، 6؍ موبائل فون ،20سمز، 2میموری کارڈز، 3؍ ہیئر وگز، 6دستی بم،3گلوز، ہینڈ بیگ اور 2؍ کلاشنکوف بمع 1500؍ راؤنڈز برآمد ہوئے ہیں۔
تازہ ترین