• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بارسلونا کے لاکھوں شہریوں کا آزادی کےحق میں مظاہرہ، شدید نعرے بازی،میڈرڈ کے اقدامات بدترہیں، کاتالان رہنما

بارسلونا (جنگ نیوز) سپین کے وزیراعظم کی جانب سے کاتالونیا کی خود مختاری معطل کرنے کے اعلان کے بعد آزادی پسند کاتالان رہنما نے شدید اظہار برہمی کیا ہے جبکہ بارسلونا میں لاکھوں افراد نے آزادی کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔ہسپانوی وزیراعظم نے ملکی سینیٹ سے اجازت طلب کی ہے کہ کاتالونیا میںیکم اکتوبر کے آزادی کے متنازع ریفرنڈم کے بعد کی صورت حال کے تناظر میں انتظامی اختیارات اُن کے وزراء کو منتقل کرنے کے علاوہ پارلیمنٹ تحلیل کر کے نئے انتخابات کی راہ ہموار کی جائے۔ ہسپانوی علاقے کاتالونیا کے علیحدگی پسند رہنما کارلیس پوگے موں نے بارسلونا شہر میں ایک انتہائی بڑے مجمع میں وزیراعظم ماریانو راخوئے کے اقدامات پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈکٹیٹر فرانسسکو فرانکو کے بعد کاتالونیا کے عوام اور اُس کے اداروں پر کیا گیا یہ سب سے بدترین حملہ ہے۔ انہوں نے اپنی علاقائی پارلیمنٹ سے درخواست کی کہ وہ اپنے ہنگامی اجلاس میں میڈرڈ حکومت کے اقدامات پر بحث کرے اور کوئی مناسب فیصلہ تجویز بھی کرے۔پولیس کے مطابق بارسلونا میں ساڑھے چار لاکھ افراد نے آزادی کے حق میں مظاہرہ کیا۔ ہزاروں ہاتھوں میں زرد، نیلے اور سرخ رنگوں والے کاتالونیا کے جھنڈے فضا میں لہرا رہے تھے۔ یہ لوگ مسلسل آزادی، آزادی کے نعرے لگا رہے تھے۔ بارسلونا میں کارلیس پوگے موں نے انتہائی نپے تلے اور محتاط الفاظ میں ہزاروں افراد کے سامنے تقریر کی اور اس میں ایک مرتبہ بھی انہوں نے لفظ ’آزادی‘ کا استعمال نہیں کیا۔ دوسری جانب ہسپانوی حکومت اور یورپ بھر میں حکومتیں اور عوام اس کے منتظر تھے کہ کاتالان رہنما وزیراعظم راخوئے کے اقدامات کے ردعمل میں آزادی کا اعلان کرنے کی جرات کریں گے۔ یورپی حکومتوں نے اس صورت حال پر تشویش کا اظہار کر رکھا ہے۔ فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں ایو لیدریاں کے مطابق کاتالونیا کا بحران یورپ کو ایک خطرناک اور پریشان کن صورت حال سے دوچار کر سکتا ہے۔ہفتہ21 اکتوبر کو ہسپانوی وزیراعظم نے ملکی سینیٹ سے اجازت طلب کی تھی کہ کاتالونیا میں یکم اکتوبر کے آزادی کے متنازع ریفرنڈم کے بعد کی صورت حال کے تناظر میں انتظامی اختیارات اُن کے وزراء کو منتقل کرنے کے علاوہ پارلیمنٹ تحلیل کر کے نئے انتخابات کی راہ ہموار کی جائے۔ وزیراعظم نے ملکی دستور کی خصوصی اختیارات کی شق 155 کو فعال کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ انہوں نے ان غیرمعمولی اقدامات کو شروع کرنے کا الزام کاتالونیا کے علیحدگی پسندوں پر عائد کیا ہے۔راخوئے کے مطابق میڈرڈ حکومت کا فیصلہ بارسلونا حکومت کے یک طرفہ اقدامات کے تناظر میں ہے اور سینیٹ کی منظوری کے بعد کاتالونیا کی علاقائی حکومت کے تمام انتظامی اختیارات میڈرڈ حکومت کو منتقل ہو جائیں گے۔ انہوں نے کاتالونیا کی پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے، کارلیس پوج ڈیمونٹ کی حکومت برخاست کرنے اور نئے انتخابات اگلے چھ ماہ میں کرانے کا بھی ارادہ ظاہر کیا ہے۔ کاتالونیا کی علاقائی پارلیمنٹ کے انتخابات اگلے برس وسط جون میں متوقع ہیں۔  
تازہ ترین