لندن( نیوز ڈیسک) انگلینڈ میں ہیلتھ ٹورازم چارجز نافذ کردئے گئے ہیں اس قانون کے تحت اب این ایچ ایس کے تحت علاج کی سہولتیں فراہم کرنے والے مفت علاج سے قبل اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ مریض مفت علاج کامستحق ہے یا نہیں؟تاہم حادثاتی، ہنگامی ،میٹرنٹی اور دوسروں کولگنے والے امراض کا علاج بدستور مفت رہے گا ۔حکومت کوتوقع ہے کہ ان چارجز کے نفاذ سے این ایچ ایس کو سالانہ 22ارب پونڈ کی بچت ہوگی۔ْلیکن برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن کاکہنا ہے کہ ان چارجز کے نفاذ سے دوسروں کو لگ جانے والے امراض میں مبتلا افراد بھی علاج کرانے سے گریز کریں گے۔اس قانون کے تحت مریض سے پوچھاجائے گا کہ وہ گزشتہ 6ماہ کے دوران کہاں مقیم رہے ہیں اور اگر وہ بیرون ملک مقیم رہے ہوں گے تو انھیں اس بات کے دستاویزی ثبوت پیش کرنا ہوں گے کہ وہ مفت علاج کا حق رکھتے ہیں ،اسی طرح ہسپتالوں اور این ایچ ایس کے دیگر شعبوں کو مریضوں سے چارجز کی وصولی کے بعد مریض کی تفصیلات جاری کرنا ہوگی تاکہ دوسرے علاقوں میں علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنےوالے آسانی سے اخراجات پورے کرسکیں۔ وزیر صحت کاکہنا ہے کہ ہمیں غیر ملکی مریضوں کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے بشرطیکہ کہ وہ برطانیہ کے ٹیکس دہندگان کی طرح اخراجات ادا کرنے کو تیار ہوں۔نئے قانون کے تحت این ایچ ایس کے حکام مریض کے بارے میں تفصیلات حاصل کرنے کے بعد اس سے چارجز وصول کریں گے۔