• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نااہل شخص پارٹی سربراہ نہیں بن سکتا، سینیٹ میں ترمیمی بل منظور

Todays Print

اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں) سینیٹ میں اپوزیشن نے انتخابی اصلاحات بل 2017میںترمیم کا بل کثرت رائے سے منظور کرالیا،بل کے تحت پارلیمنٹ کےلئے نا اہل شخص سیاسی جماعت کا سربراہ نہیں بن سکتا۔ پیرکو ایوان بالا کا اجلاس چیئرمین میاں رضا ربانی کے زیر صدارت شروع ہوا۔ اپوزیشن کی جانب سے الیکشن بل کی شق203 میں ترمیم کابل سینیٹرشبلی فرازنے پیش کیا۔چیئرمین سینیٹ نے ترمیمی بل پر ووٹنگ کرائی۔ بل کے حق میں49 جبکہ مخالفت میں 18ووٹ ڈالے گئے۔ انتخابی بل2017میں ترمیم پر بل پیش کیا گیا، بل کے مطابق کوئی بھی نا اہل شخص کسی بھی سیاسی جماعت کا سربراہ نہیں بن سکتا۔ سینیٹ میں بل پیش ہونے کے بعد اس پر ووٹنگ گرائی گئی جس کے حق میں49سینیٹرز نے اپنی رائے دی جبکہ اس بل کی مخالفت میں 18ووٹ ڈالے گئے۔ ترمیمی بل جماعت اسلامی،مسلم لیگ (ق)، پیپلزپارٹی اورپی ٹی آئی کی جانب سے پیش کیا گیا، پیپلزپارٹی،ق لیگ،پی ٹی آئی، ایم کیوایم،اے این پی، فاٹا ارکان نے تحریک کی حمایت میں ووٹ دیا،بل پیش کرنے کی تحریک کے حق میں 46 مخالفت میں 21 ووٹ آئے۔

ترمیمی بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ جوممبرپارلیمنٹ بننے کا اہل نہیں وہ پارٹی سربراہ یاعہدیداربننے کابھی اہل نہیں۔ اس سے پہلے ایوان بالامیں بل پیش کرتے ہوئے سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ یہ شق عدالتی فیصلے کی تضحیک تھی،شق کی منظوری سے ایوان کی بدنامی ہوئی اور پارلیمنٹ پردھبہ لگا، غلط قانون سازی کا کفارہ ادا کر دیا۔ حکومت کی جانب سے ترمیمی بل کی مخالفت کی گئی۔اس موقع پر وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ پورے قانون میں اپوزیشن کی جانب سے 631 تجاویز آئیں، اصل بل میں کوئی ایک تجویز بھی شق 203 سے متعلق نہیں تھی، کیااب اپوزیشن ڈکٹیٹر کے دورمیں بنایا گیا قانون واپس لاناچاہتی ہے؟۔

تازہ ترین