• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہباز شریف پارٹی ٹیک اوور نہیں کرسکتے ،تجزیہ کار

کراچی(ٹی وی رپورٹ)سینئر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ شہباز شریف کا پارٹی ٹیک اوور کرنا دور کی کوڑی ہے، شہباز شریف پارٹی ٹیک اوور نہیں کرسکتے ہیں ریاض پیرزادہ کا شہباز شریف کو پارٹی ٹیک اوور کرنے کا مشورہ ٹھیک ہے مگر یہ ممکن نہیں ہے، جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے چیئرمین بننے کے بعد نیب متحرک نظر آرہی ہے، ایسا لگتا ہے کہ جاوید اقبال کی سربراہی میں نیب بلاتفریق احتساب کی طرف جائے گی، صحیح معنوں میں احتساب اسی وقت ہوگا جب لوٹے گئے اربوں ڈالرز واپس ملک میں آئیں، تعلیمی اداروں میں ڈیبیٹنگ سوسائٹیز کے علاوہ ہر قسم کی طلباء تنظیموں پر مکمل پابندی ہونی چاہئے،تعلیمی اداروں میں طلباء تنظیموں پر پابندی نہیں لگنی چاہئے بلکہ سیاسی ماحول بہتر بنایاجائے۔مظہر عباس، امتیاز عالم، ارشاد بھٹی، حفیظ اللہ نیازی، شہزاد چوہدری اور حسن نثار نے ان خیالات کا اظہار جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں مختلف سوالات پر اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کیا ۔میزبان عائشہ بخش کے پہلے سوال ریاض پیرزادہ کا شہباز شریف کو مشورہ، کیاشہباز شریف پارٹی ٹیک اوور کرسکتے ہیں؟ کا جواب دیتے ہوئے حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ شہباز شریف کا پارٹی ٹیک اوور کرنا دور کی کوڑی ہے، شہبازشریف اپنے بھائی نواز شریف کے انتہائی تابعدار ہیں، شہباز شریف کبھی بھی نواز شریف کو چھوڑ کر نہیں جائیں گے اور نہ ہی ن لیگ ٹوٹے گی، شہباز شریف اور نوازشریف کے اختلاف میں کوئی اچنبھے کی بات نہیں ہے، عمران اخلاقی جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ن لیگ کے ساتھ این آر او کرنے والے دوسرے فریق کا نام بتائیں۔ارشاد بھٹی نے کہا کہ ریاض پیرزادہ کا شہباز شریف کو پارٹی ٹیک اوور کرنے کا مشورہ ٹھیک ہے مگر یہ ممکن نہیں ہے، نوازشریف کوپارٹی صدارت دینی ہوتی تو پارلیمنٹ میں اتنی کوشش کر کے دوبارہ پارٹی صدر نہیں بنتے، ن لیگ کی سینئر قیادت مریم نواز اور حمزہ شہباز کو لیڈر قبول نہیں کرتی ہے،مریم نواز نے سڑک پر بچہ پیدا کرنے پر مجبور عورت کے حوالے سے ایک ٹوئٹ بھی نہیں کیا۔مظہر عباس کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کا نوازشریف کیخلاف بغاوت کرنا ممکن نہیں ہے،دونوں بھائیوں کے درمیان اختلافات میں ماضی کے مقابلے میں شدت ہے۔حسن نثار نے کہاکہ ریاض پیرزادہ نے شہباز شریف کو پارٹی ٹیک اوور کرنے کی صرف تجویز دی ہے، ن لیگ کو قائم رہنا چاہئے ورنہ ملکی سیاست میں خلاء پیدا ہوجائے گا۔امتیاز عالم کا کہنا تھا کہ ن لیگ میں کھل کر اختلافات سامنے آگئے ہیں،پارٹی سنگین بحران کا شکار نظر آرہی ہے،نوازشریف اور شہباز شریف کے آپس کے پیار کا پتا نہیں لیکن کھل کر مختلف پوزیشنیں آگئی ہیں،شہباز شریف پارٹی ٹیک اوور نہیں کرسکتے ہیں، نواز شریف کے بغیر وہ لیڈر نہیں بن سکتے،نواز شریف بھی بغاوت یا ٹکراؤ کی سیاست کرتے نظرنہیں آرہے ہیں، نواز شریف صرف اپنے کیسز کی وجہ سے سیاسی دباؤ اور سیاسی ہمدردی پیدا کرنا چاہ رہے ہیں، عمران خان کی این آر او والی بات غور طلب ہے۔شہزاد چوہدری نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن اور حدیبیہ کیس کھل گئے تو شہباز شریف کیلئے بھی معاملات خراب ہوسکتے ہیں،شہباز شریف جیسا چھوٹا بھائی دنیا میں لوگوں کو کم ہی ملتا ہے یعنی ایسا بھائی جو صرف خدمت کیلئے رہ گیا ہے۔دوسرے سوال شرجیل میمن کی گرفتاری، اسحاق ڈار کے اثاثے منجمد، کیا جسٹس (ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں نیب پراسیکیوشن بلاتفریق احتساب کرنے جارہا ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے حسن نثار نے کہا کہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے چیئرمین بننے کے بعد نیب کے باعزت ہونے کے امکانات روشن ہیں۔شہزاد چوہدری نے کہا کہ شرجیل میمن کیلئے راستے مشکل ہیں، پونے چھ ارب روپے ہضم کرناآسان نہیں ہے، پیپلز پارٹی شرجیل میمن کی گرفتاری کے بعد کہے گی کہ مقدمے دوسروں کے بھی چل رہے ہیں لیکن گرفتار ہم ہی ہوتے ہیں، شریف خاندان کو سوچناچاہئے کہ جس نیب کو وہ گالیاں دیتے ہیں کیا وہ ان کے ساتھ واقعی اتنے برے ہیں ۔
تازہ ترین