• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغانستان کے شہر جلال آباد میں تعینات پاکستان کے سفارتکار کو موٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔ افغانستان میں موجود سفارتی ذرائع کے مطابق سفارتکار رانا نیر اقبال کو اس وقت قتل کیا گیا جب وہ مغرب کی نماز کی ادائیگی کے بعد اپنی رہائش گاہ کی طرف جارہے تھے۔ ملزمان نے 9فائر کئے تاہم ان کو 6گولیاں لگیں اور وہ موقع پر ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ ذرائع کے مطابق جلال آباد میں پاکستانی قونصل جنرل میں بطور اے پی اے کام کرنے والے 52سالہ مقتول اہلکار کا تعلق اسلام آباد سے تھا۔ مرحوم نے پانچ بچے اور ایک بیوہ سوگوار چھوڑے ہیں۔ نیر اقبال تین سالہ تعیناتی کی مدت مکمل کرکے واپس وطن آنیوالے تھے۔ پاکستان نے اپنے سفارتی اہلکار کے قتل پر افغان حکومت سے سخت احتجاج کیا ہے۔ سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے افغان ناظم الامور کو رات گئے دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کیا اور زور دیا کہ وہ اپنے ملک میں سفارتی اہلکاروں کے تحفظ کے فول پروف انتظامات کریں اور مذکورہ واقعہ میں ملوث قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔ صدر ممنون حسین، وزیراعظم ، وزیرخارجہ اور عمران خان و دیگر نے جلال آباد میں پاکستان سفارتی اہلکار کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ جبکہ افغان ناظم الامور نے اپنی حکومت کی طرف سے تعزیت کا اظہار اور پاکستانی سفارتی عملے کو بھرپور سیکورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ افغان ناظم الامور کی طرف سے مستقبل میں بھرپور سیکورٹی کی فراہمی کی یقینی دہانی بظاہر ایک رسمی کارروائی محسوس ہوتی ہے اس لئے کہ جس حکومت کا اقتدار اپنے ملک کے چند مخصوص علاقوں تک محدود ہو اور جو اپنے ہی شہریوں کو تحفظ فراہم نہ کرپاتی ہو اس کیلئے کسی برادر اسلامی ملک کے سفارت کاروں کو تحفظ فراہم کرنا کیوں کرممکن ہوگا؟ تاہم اس کا فیصلہ مستقبل ہی کرے گا۔بہرحال توقع رکھی جانی چاہئے کہ افغانستان کی حکومت نے سفارت کاروں کے تحفظ کے انتظامات کو بہتر بنائے گی اور مستقبل میں ایسے واقعات کے تدارک کے لئے ٹھوس اقدامات کرے گی۔

تازہ ترین