• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

 آرمی چیف جنر ل قمر جاوید باجوہ نے بجا طور پر پاک ایران تعلقات خراب کرنے کی ہر کوشش ناکام بنانے کے عزم کا اعادہ کرنے کیساتھ پاک ایران سرحد کو امن و دوستی کی سرحد قرار دیتے ہوئے دونوں ملکوں کی جانب سے بارڈر مینجمنٹ بہتر بنانے پر زور دیا ہے۔ا نہوں نے دورہ ایران کے دوران ایرانی چیف آف اسٹاف جنرل محمد حسین باقری سے بات چیت میںیہ بھی کہا کہ پاکستان اور ایران تاریخی، ثقافتی و مذہبی رشتے میں جڑے برادر پڑوسی ملک ہیں۔ دونوں ممالک کی افواج کے درمیان باہمی تعاون کی ایک تاریخ ہے جسے مزید مضبوط بنایا جاسکتا ہے۔ جنرل باقری کی دعوت پر کئے جانیوالے اس دورے میں جنرل باجوہ نے ایرانی صدر حسن روحانی اور وزیر خارجہ جواد ظریف سے بھی ملاقات کی۔خوش آئند بات یہ ہے کہ ملاقاتوں میں جیو اسٹرٹیجک انوائرمنٹ،دفاع،سیکورٹی، معیشت پر دو طرفہ اور علاقائی سطح پر تعاون بڑھانے کیلئے تبادلہ خیال کیا گیا اور خطے میں داعش کے بڑھتے خطرات اور پاک ایران سرحدی سیکورٹی سے متعلق امور بھی زیربحث آئے۔ ایرانی قیادت نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کے اہم کردار اور قربانیوں کو سراہا۔پاک ایران بارڈر پرشر پسندوں کی کارروائیوں سے دونوں ممالک کے تعلقات میں سرد مہری آنے کاجو خدشہ پیدا ہوگیا تھا۔امید ہے کہ آرمی چیف کے حالیہ دورے سے ان دوطرفہ غلط فہمیوں اور خدشات کے ازالے میں مدد ملے گی۔ دشمن عناصر پاک ایران دوستی میں دراڑیں ڈالنے کیلئے ہمیشہ کوشاں رہے ہیں۔ دونوں ملک باہمی تعاون سے ہی ان ارادوں کو خاک میں ملا سکتے ہیں۔نیزتہران کی طرفسے پاکستان کو بجلی و گیس فراہم کرنے کی جو پیشکش کی گئی اس پر ملک میں بجلی کی بڑھتی لوڈشیڈنگ اور گیس کی قلت کو مد نظر رکھتے ہوئے وفاقی سطح پر فوری غور کیا جانا چاہئے۔اس ضمن میں کسی بھی بیرونی دبائو کو نظر انداز کرتے ہوئے ملکی مفاد اور ضروریات کے پیش نظر ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی کامیابی کیلئے از سر نو حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت پہلے سے بڑھ گئی۔

تازہ ترین