• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی ، غیر معیاری طرزِ زندگی اور ناقص غذا کے مستقل استعمال کی وجہ سے عوام کو کئی ایک خطرناک بیماریوں کا سامنا ہے۔وطن عزیز میں کینسر اور ہیپا ٹائٹس کے مریضوں میں روز افزوں اضافہ انتہائی تشویشناک ہے۔اِن امراض کی بڑھنے کی بڑی وجہ اِن امراض کا مہنگا ترین علاج ہے۔ مہنگائی کے اِس دور میں غریب عوام مہنگے علاج کی استطاعت نہیں رکھتے جس کی وجہ سے وہ اِن بیماریوں کیساتھ تکلیف دہ زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔دوسری طرف میڈیکل اسٹوروں پر اِن امراض کی جو مہنگی ادویات موجود ہیں وہ بھی ناقص ہیں۔ مختلف کمپنیوں کی ایک ہی فارمولے کی ادویات کی قیمتوں میں زمین آسمان کا فرق موجود ہوتاہے۔ ادویات بنانے والی کمپنیاں اور میڈیکل اسٹور عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔ نتیجتاً اِن موذی بیماریوں کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔صحت و علاج معالجے کی اِس بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر پنجاب حکومت نے کینسر، شوگر، امراضِ قلب اور سانس کی بیماری میں مبتلا ساڑھے تین لاکھ مریضوں کو مفت معیاری ادویات فراہم کرنے کیلئے بین الا قوامی دوا ساز ادارے نوارٹس فارما کیساتھ معاہدہ کیا ہے۔ اِس معاہدے کی رو سے نوارٹس فارما پاکستان اور حکومت پنجاب کے اشتراک سے اِ ن مریضوں کو چھ ارب روپے کی مفت معیاری ادویات فراہم کی جائیں گی۔نوارٹس فارما کی جانب سے اِن ادویات کی فراہمی کیلئے فی مریض ایک ڈالر کی رقم وصول کی جائے گی جس کے اخراجات پنجاب حکومت برداشت کرے گی۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے اِس پروگرام کا دائرہ کار 12 لاکھ مریضوں تک پھیلانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔حکومت پنجاب کا یہ عوام دوست معاہدہ نہایت خوش آئند ہے۔ مہنگے علاج کی استطاعت نہ رکھنے والے مریضوں کا علاج حکومت کا فرض بھی ہے۔ ضرورت اِس امر کی ہے کہ دیگر صوبے بھی عوام کو علاج معالجے کی سستی اور معیاری سہولتیں فراہم کرنے کیلئے اقدامات کریں۔

تازہ ترین