• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ، حلقہ بندیوں پر ترمیم نہ ہوسکی، آئینی ترمیم کیلئے 69 کے بجائے 50 حاضر

Todays Print

اسلام آباد( طاہر خلیل)سینیٹ میں نئی حلقہ بندیوں کے حوالے سے بل پر حکومت کو ایک بار پھر سبکی کا سامنا،قومی اسمبلی سے منظورشدہ سینیٹ میں حلقہ بندیوں سے متعلق آئینی ترمیم کا بل 2017 ارکان کی مطلوبہ تعداد پوری نہ ہونے کی وجہ سے پیش ہی نہیں کیا جاسکا،جسکی وجہ سے حلقہ بندیوں پرترمیم نہ ہوسکی،آئینی ترمیم کیلئے 69؍ ارکان کی حاضری ضروری تھی تاہم ایوان میں صرف 50؍ سینیٹر ہی موجود تھے، اجلاس میں تحریک انصاف کا کوئی بھی رکن موجود نہیں تھا، اسی طرح فاٹا کا بھی صرف ایک رکن موجود تھا، پیپلز پارٹی کے 27 میں سے 18 ،مسلم لیگ(ن) کے 26 میں سے 17 ، ایم کیو ایم کے 8 میں سے 2، مسلم لیگ (ق) کے 4 میں ایک، جے یو آئی کے 5 میں صرف 2 جبکہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے کچھ ارکان موجود تھے۔ بل پر مطلوبہ ارکان پورے کرنے کیلئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر وزراء کوششیں کرتے رہے، آئینی ترمیم کا بل گزشتہ روز قومی اسمبلی نے منظور کیا تھا اور اسے سینیٹ سے منظور کرانے کیلئے جمعہ کو ایجنڈے میں بھی شامل کرلیاگیا تھا، سینیٹ کے 104 رکنی ایوان میں آئین میں ترمیم کیلئے دو تہائی اکثریت 69 ارکان کی بنتی ہے،لیکن گزشتہ روزایوان میں50 ارکان موجود تھے، اپوزیشن کے ساتھ حکومتی پارٹی اور ان کے حلیفوں کی قلیل تعداد کے پیش نظر حکومت نے فوری طور پر نئی حکمت عملی اپنائی اور سینیٹ کے آرڈر آف دی ڈے پر موجود آئٹمز7،8،9 جو حلقہ بندیوں سے متعلق آئینی ترمیم بل کی صورت میں موجود تھے پیش ہی نہیں کئے۔

وزیر قانون اس وقت ایوان میں موجود نہیں تھے، وہ ختم نبوت کا قانون منظور کرانے کے بعد ایوان سے چلے گئے اور واپس نہیں آئے جس وجہ سے آئینی بل منظوری کیلئے پیش ہی نہیں کیا جاسکا۔ سینیٹ میں اب پیر کو آئینی بل منظوری کیلئے پیش کیا جائیگا،حکومت نے مسلم لیگ اور اتحادی ارکان کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ اسلام آباد میں موجود رہیں تاکہ ایوان بالا سے آئینی بل منظور کرایا جاسکے۔ الیکشن آئینی ترمیمی بل کی منظوری کیلئے سینیٹ کے دو پارلیمانی وفود کے دورے ملتوی کردئیے گئے۔ چیئرمین سینیٹ رضا ربانی اور مشاہد حسین کی سربراہی میں 14 ارکان سینیٹ نے اوما ن اورترکی کے دورے پر جانا تھا ، مشاہد حسین کی سربراہی میں 10 رکنی وفد نے پیر کی صبح ترکی جانا تھا، اب اس وفد کی پیر کی شب روانگی بل کی منظوری سے مشروط کردی گئی ہے جبکہ رضا ربانی کی سربراہی پارلیمانی وفد نے جمعہ کو مسقط جاناتھا ،یہ دورہ منسوخ ہوگیا ہے۔

تازہ ترین