• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزارت خزانہ اس وقت واٹس ایپ پر چل رہی ہے،سلیم مانڈوی والا

Todays Print

کراچی (ٹی وی رپورٹ)وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ راولپنڈی اسلام آباد کے لوگوں سے تکلیف پر معذرت خواہ ہیں، پہلی کوشش ابھی بھی دھرنا دینے والوں سے بات چیت کر کے انہیں اٹھانے کی ہے، لبیک یا رسول اللہ لاشیں یا ایسی اسٹوری چاہتی ہے جسے وہ ربیع الاول میں استعمال کرسکے، بہرحال یہ سڑکیں خالی کروائیں گے اور کوئی غیر آئینی و غیرقانونی مطالبہ پورا نہیں کیا جائے گا۔ وہ جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان طلعت حسین کے ساتھ“ میں میزبان طلعت حسین سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ سلیم مانڈوی والا،وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اقتصادی امور مفتاح اسماعیل ،وزیرداخلہ بلوچستان میرسرفراز احمد بگٹی بھی شریک تھے جبکہ اسلام آباد میں نمائندہ جیو نیوز ایاز اکبر یوسف زئی سے بھی گفتگو کی گئی۔سلیم مانڈ و ی والانے کہا کہ وزارت خزانہ اس وقت واٹس ایپ پر چل رہی ہے، مفتاح اسماعیل کو وزیرخزانہ بنانے کیلئے حمایت کریں گے، وزیرخزانہ کی ضرورت نہیں تو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو وزارت خزانہ کا چارج دیدیا جائے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اسحاق ڈار کی عدم موجودگی سے وزارت خزانہ کے کاموں میں کچھ جھول ضرور آیا ہے، اسحاق ڈار کے وزیرخزانہ برقرار رہنے میں نواز شریف کے سمدھی ہونے کا کوئی تعلق نہیں ہے۔میرسرفراز احمد بگٹی نے کہا کہ تربت میں کسی بلوچ نے کسی پنجابی کو نہیں مارا بلکہ دہشتگردوں نے پاکستانی شہید کیے ہیں، علیحدگی پسندوں کی بڑی تعداد مرکزی دھارے میں واپس آرہی ہے، دہشتگردی کے خلاف لڑائی کا بڑا حصہ بیانیے کی جنگ ہے۔ایاز اکبر یوسف زئی نے کہا کہ میڈیا اسلام آباد دھرنے کو اجاگر کرنے میں پوری طرح کامیاب نہیں ہوسکا ۔طلال چوہدری نےکہا کہ اسلام آباد میں دھرنے کی روایت کا آغاز 126دن کے دھرنے سے ہوا، ماضی میں حکومتیں کرنے کیلئے مذہبی انتہاپسندی کو فروغ دیا گیا، یہاں معاملہ صرف پنڈی اسلام آباد کی سڑکیں کھولنے کا نہیں ہے، دھرنا دینے والی سیاسی جماعت لبیک یا رسول اللہ لاشیں یا ایسی اسٹوری چاہتی ہے جسے وہ ربیع الاول میں استعمال کرسکے، یہ لوگ مذہبی جذبات استعمال کر کے اپنا مقصد حاصل کرنا چاہتے ہیں، ان لوگوں کا اسلام آباد دھرنے کا کوئی بھی مقصد ہوسکتا ہے لیکن ختم نبوت کے حوالے سے نہیں ہے، جو آدمی گالیاں دیتا ہو وہ کس طرح حضور کی سنت کی بات کرسکتا ہے، یہ لوگ صرف سیاست میں اپنی جگہ بنانا چاہتے ہیں۔ طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ راولپنڈی اسلام آباد کے لوگوں سے تکلیف پر معذرت خواہ ہیں، لوگوں کی آسانی کیلئے اپنی ذمہ داری پوری کررہے ہیں، ہماری پہلی کوشش ابھی بھی دھرنا دینے والوں سے بات چیت کر کے انہیں اٹھانے کی ہے، دھرنے میں کراچی، آزاد کشمیر، لاہور اور خیبرپختونخوا سے زیادہ لوگ آئے ہیں، ہماری رپورٹس کے مطابق دھرنے میں مسلح لوگ بھی شامل ہیں، دھرنے میں کچھ لوگ انتظار کررہے ہیں کہ ایکشن کا آغاز ہوتے ہی کوئی ایسا واقعہ ہوجائے جس سے پورے ملک میں مذہبی جذبات کو بھڑکایا جائے، ہم نہیں چاہتے ان کا مقصد پورا ہو اسی لئے ایکشن سے گریز کررہے ہیں ورنہ چند سو افراد کو اٹھانا مسئلہ نہیں ہے،ہماری نظر صرف دو سڑکوں پر نہیں پورے پاکستان پر ہے،اسی لئے ہم طاقت کا استعمال نہیں کررہے ہیں، ہم بہرحال یہ سڑکیں خالی کروائیں گے اور کوئی غیر آئینی و غیرقانونی مطالبہ پورا نہیں کیا جائے گا۔۔ سلیم مانڈوی والانے کہا کہ ملک کو وزیرخزانہ کی بہت زیادہ ضرورت ہے، وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی غیرموجودگی میں وزارت خزانہ بے سمت ہوچکی ہے، وزارت خزانہ اس وقت واٹس ایپ پر چل رہی ہے، یہ کیسا وزیرخزانہ ہے جس سے ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف والے مل نہیں سکتے،مفتاح اسماعیل ہمیں کہتے ہیں وزارت خزانہ کے لوگوں کو قائمہ کمیٹی کی میٹنگ میں نہ بلائیں، کمیٹی کے اندر ایف بی آر اور وزارت تجارت آپس میں لڑ رہے تھے، وزیرخزانہ کی غیر موجو دگی کی وجہ سے صورتحال خراب ہورہی ہے، کسی کو نہیں پتا کہ کیا کرنا اور کس طریقے سے چلنا ہے،وزیرخزانہ کی ضرورت نہیں تو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو وزارت خزانہ کا چارج دیدیا جائے، مفتاح اسماعیل کو وزیرخزانہ بنانے کیلئے حمایت کریں گے، وزارت دفاع کو چلانے والے لوگ موجود ہیں تب ہی وزیر دفاع کی غیرموجودگی میں بھی چل رہی ہے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان میں واٹس ایپ پر بہت سی چیزیں چل چکی ہے، اسحاق ڈار کی ملک میں عدم موجودگی سے وزارت خزانہ کے کاموں میں کچھ جھول ضرور آیا ہے، وزیراعظم پاکستان تمام سمریوں پر دستخط کرتے ہیں، سی پیک، ای سی سی ،کابینہ کمیٹی آف پرائیویٹائزیشن کمیشن کی چیئرمین شپ وزیراعظم خود کررہے ہیں ،ریونیو کے معاملات ہارون اختر دیکھ رہے ہیں جبکہ تھوڑا بہت کام میں بھی کررہا ہوں۔ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کے وزیرخزانہ برقرار رہنے میں نواز شریف کے سمدھی ہونے کا کوئی تعلق نہیں ہے، نواز شریف کے چار بچے شادی شدہ ہیں ان کے باقی سمدھی وزیر نہیں لگے ہوئے، اسحاق ڈار نواز شریف کے سمدھی بننے سے قبل بھی وزیر تھے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ جو معلومات مانگ رہے ہیں وہ ہم قانونی طور پر انہیں دے سکتے اس لئے انہیں کہا آپ میرے کمرے میں آیئے وہاں سیکرٹری خزانہ آپ کو سمجھادیں گے۔وزیرداخلہ بلوچستان میرسرفراز احمد بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں دہشتگردوں کے خلاف بہت سے کامیاب آپریشن کیے ہیں، سیکیورٹی ایجنسیوں نے وقت سے پہلے ایکشن کرتے ہوئے دہشتگردی کے بہت سے واقعات رونما ہونے سے قبل روکے ہیں، تربت میں کسی بلوچ نے کسی پنجابی کو نہیں مارا بلکہ دہشتگردوں نے پاکستانی شہید کیے ہیں، آج سیکیورٹی فورسز کے کامیاب آپریشن میں بی ایل ایف کا وہ کمانڈر مارا گیا ہے جو تربت میں پندرہ پاکستانیوں کی شہادت میں ملوث تھا، سرحدوں کی حفاظت کیلئے فرنٹیئر کور بلوچستان بہت اچھا کام کررہی ہے، علیحدگی پسندوں کی بڑی تعداد مرکزی دھارے میں واپس آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد کارروائیوں کے پیچھے بیرونی ہاتھ قرار دے کر ذمہ داریوں سے بری الذمہ نہیں ہوسکتے ہیں، دہشتگردی کے خلاف لڑائی کا بڑا حصہ بیانیے کی جنگ ہے، دہشتگردی کی جنگ صرف حکومت اور سیکیورٹی فورسز کو نہیں پوری قوم کو لڑنا ہوگی، بلوچستان میں لشکر جھنگوی العالمی اور تحریک طالبان پاکستان کا خطرناک اتحاد بن چکا ہے، پاکستان میں دہشتگردی کرنے والے گروپس کے تربیتی کیمپس افغانستان میں ہیں۔ایاز اکبر یوسف زئی نے کہا کہ میڈیا اسلام آباد دھرنے کو اجاگر کرنے میں پوری طرح کامیاب نہیں ہوسکا ہے، راولپنڈی اسلام آباد کے لوگ اس دھرنے سے مکمل طور پر مفلوج ہوکر رہ گئے ہیں،وفاقی دارالحکومت کی صورتحال یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ یہاں سے نہ کوئی باہر جاسکتا ہے نہ اندر آسکتا ہے، لوگ اس عذاب سے تنگ آکر پھٹ پڑنے کو تیار ہیں، لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت کچھ نہیں کرتی تو ہم خود جاکر دھرنے والوں کو ہٹائیں گے۔ایاز اکبر یوسف زئی نے بتایا کہ اعلیٰ سطح اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ دھرنے پر بیٹھے لوگوں کو ہٹنے کیلئے آج رات فائنل الٹی میٹم دیا جائے گا ، اگر وہ نہ ہٹے تو پھر طاقت کا استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، آج رات دس بجے کے بعد یا صبح مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال کیا جاسکتا ہے، دھرنے میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ موجود ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد تقاریر کر کے مزید لوگوں کو بلایا گیا ، جمعہ کی نماز کے بعد مزید لوگ دھرنے میں شامل ہوگئے ہیں جبکہ رات تک تعداد بڑھنے کا امکان ہے، دھرنا ختم کروانا آسان کام نہیں لگ رہا ہے۔پروگرام میں اہم نکتہ بیان کرتے ہوئے میزبان طلعت حسین نے کہا کہ بلوچستان میں معاملات ویسے تو ٹھیک نظر آتے ہیں لیکن جب واقعات ہوتے ہیں تو پتا چلتا ہے کہ سیکیورٹی اور دہشتگردی کے حوالے سے حالات مخدوش ہیں،بلوچستان میں پولیس کیخلاف کارروائیوں پر دہشتگردوں کا فوکس نظر آتا ہے، دہشتگردوں نے ایس پی الیاس، ان کی اہلیہ، ان کا بیٹا اور ان کا پوتا تین نسلیں ختم کردیں، اس سے پہلے ڈی آئی جی حامد شکیل کو قتل کیا گیا۔

تازہ ترین