• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیب کو پنجاب کی56سرکاری کمپنیوں میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کا حکم، ثبوت اکھٹے ہونے تک کام سے نہ روکا جائے، چیئر مین نیب

Todays Print

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے پنجاب میں کام کرنیولی 56پبلک لمیٹڈ کمپنیوں میں مبینہ بدعنوانی ، وسائل کے بے دریغ استعمال ، قواعد و ضوابط کیخلاف من پسند اور میرٹ پر پورانہ اترنے والے افراد کی بھرتیوں ، پروکیورمنٹ ، ٹینڈرنگ میں بے قاعدگیوں ، غیر شفافیت ، پیپرا قوانین کی خلاف ورزیوں ، مختلف پراجیکٹس بروقت تکمیل تک نہ پہنچانے ، پرفارمنس اور ریگولر آڈٹ نہ کرانے کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب لاہور کو کمپنیوں کے معاملات کی انکوائری کرنیکا حکم دیا ہے ۔ چیئرمین نے ڈی جی نیب لاہور کو مزید ہدایت کی ہے کہ نیب انکوائری کیوجہ سے کسی بھی کمپنی کوکام سے نہ روکا جائے جب تک ان کیخلاف شہادتیں اکھٹی نہیں ہو جاتیں، اس سلسلہ میں تمام قانونی تقاضوں کو مد نظر رکھا جائے ۔

واضح رہے کہ پنجاب حکومت کی کمپنیوں میں 80 ارب روپے کی میگا کرپشن کیخلاف دائر درخواست پر لاہور ہائیکورٹ میں سماعت بھی جاری ہےجس نے تمام کمپنیوں کے سربراہوں اور فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پنجاب حکومت سے وضاحت بھی طلب کی ہے۔یہ امرقابل ذکرہے کہ نیب لاہورنے سابق وزیراعظم نوازشریف،مریم نواز،حسین ،حسن نوازاورکیپٹن صفدرکے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کیلئے ہیڈکوارٹرکوخط لکھاہے جس کیلئے عدالت سے رجوع کیاجاسکتاہے۔ 

تازہ ترین