• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیاں کرتے ہوئے شہری آبادی پرآئے دن بلا اشتعال فائرنگ کرکے عوام کو خوف وہراس میں مبتلا رکھنے میں کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے رہا اگرچہ پاکستانی فوج ہربار ایسی صورت حال پربھارتی توپ خانے کو خاموش کرادیتی ہے لیکن خدشہ ہے کہ مودی حکومت کی پاکستان پریہ غیر اعلانیہ جنگ کسی بڑی جنگ میں تبدیل نہ ہوجائے۔اس بات کے پیش نظر پاکستان کے ڈی جی ایم او نے گزشتہ روز شیڈول سے ہٹ کر بھارتی ہم منصب سے ہاٹ لائن پررابطہ کیااور انہیں ان خدشات سے آگاہ کیا۔پاکستان کے ڈی جی ایم او کا یہ انتباہ بلا شبہ پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کاحصہ ہے کہ بھارتی فوج نیزہ پیر،چری کوٹ اوربٹل سیکٹر میں کنٹرول لائن پر شہری آبادی کو جان بوجھ کر نشانہ بنارہی ہے جوکہ غیر اخلاقی اورغیر پیشہ ورانہ ہے۔بھارتی اشتعال انگیزیوں سے نہ صرف بے گناہ شہریوں کی جانیں ضائع ہورہی ہیں بلکہ یہ صورتحال انتہائی خطر ناک بھی ہے اوراس کاناقابل برداشت ردعمل بھی سامنے آسکتاہے۔یہی بات امریکہ میں پاکستان کے سفیر اعزاز احمد چوہدری نے جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں’’جنوبی ایشیا میں سیکورٹی واستحکام‘‘ کے حوالے سے لیکچر دیتے ہوئے کہی کہ پاکستان بھارت کے ساتھ خوشگوار تعلقات کاخواہاں ہے اورمسئلہ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے ۔پاکستانی سفیر کایہ کہنا بالکل بجا ہے کہ افغانستان کادیرینہ تنازعہ طاقت کے ذریعے حل نہیں کیاجاسکتا۔دراصل بھارت اس گھمنڈ پرکہ وہ بہت بڑی فوج رکھ کر خطے میں اپنی مرضی کے حالات پیدا کرلے گا اپنے ہرپڑوسی ملک کے ساتھ الجھ رہاہے یہی وجہ ہے کہ یہ ممالک بھارت کی اس ہٹ دھرمی سے نالاں ہیں اورجنوبی ایشیا میں تناؤ اورکشیدگی کی اصل وجہ بھارت کارویہ ہے جس سے حالات تیزی سے بگاڑ کی طرف جارہے ہیں اوراس سے پہلے کہ یہ ان کے نتیجے میں جنم لینے والی بدامنی دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیں عالمی برادری کو جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کے لیے موثر اقدامات کرنا ہوں گے۔

تازہ ترین