• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چوہدری رحمت علی کے جسد خاکی کو پاکستان منتقل کرنے کی کوششیں تیز

لندن(ودود مشتاق) لفظِ پاکستان کے خالق تحریک پاکستان کے مرکزی راہنما چوہدری رحمت علی کے جسد خاکی کو پاکستان منتقل کرنے کا معاملہ دو دہائیوں سے تاخیر کا شکار ہے جسکے باعث برٹش پاکستانی اور پاکستان میں موجود چوہدری رحمت علی کے چاہنے والوں نے انکے جسد خاکی کو پاکستان منتقل کرانے کی کوششیں شروع کر دی ہیں جسکی وجہ سے چوہدری رحمت علی کی شخصیت کے حوالے سے بھی غلط فہمیوں نے جنم لینا شروع کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 1951میں برطانیہ میں وفات پانے والے تحریک پاکستان کے رہنما اور لفظِ پاکستان کے خالق چوہدری رحمت علی کی میت کیمبرج کے ایک مقامی قبرستان میں عارضی طور پر دفن کی گئی ہے ۔قبرکی ملکیت حکومت پاکستان کے پاس ہے ۔برٹش پاکستانیوں چوہدری اسلم، میاں سلیم، عبدلحمید باما، بیرسٹر اقبال الدین اور مختلف سیاسی نظریات رکھنےوالے افراد کی کوششوں اور پاکستانی ہائی کمیشن کی درخواست پران کے قانونی جانشینوں کی رضامندی سے برطانوی حکومت نے 2005 میں جسد خاکی کو پاکستان منتقل کرانے کالائسنس جاری کیا تاہم حکومت پاکستان اور ہائی کمیشن کی سستی اور کاہلی کے باعث منصوبہ تاخیر کا شکار ہو گیا ۔ لفظ پاکستان کے خالق کے جسد خاکی کو پاکستان منتقل کرنے کیلئے برٹش پاکستانی سرورنور اورچوہدری رحمت علی میموریل کمیٹی کیلئے دوبارہ کوششیں شروع کردیں۔ سرور نور کی درخواست پر برطانوی وزارت قانون اورانصاف نے بعض دستاویزات طلب کی ہیں۔ سرور نور نے نہ صرف کیمبرج کونسل کو جسد خاکی منتقل کرنے کی درخواست دے دی ہے بلکہ انہی کی درخواست پر کمالیہ کونسل کی طرف سےایک لیٹرجاری کیاہے جس کے مطابق چوہدری رحمت علی کے جسد خاکی کی تدفین کیلئے جامعہ اسلامیہ انوار مصطفیٰ محمد شاہ روڈ کمالیہ پرجگہ مختص کر دی گئی ہے۔ چوہدری رحمت ولی میموریل کمیٹی کے راہنما عبدل حمید باما نے بتایاکہ حکومت پاکستان کی طرف سے اسلام آباد کی شکر پڑیاں کے مقام پر چوہدری رحمت علی کی دوبارہ تدفین کی جگہ مختص کر دی ہے۔تاہم مجھے نہیں لگتاکہ مرحوم کاجسد خاکی پاکستان منتقل کردیاجائے،تمام کوششیں بے سود ہوگئیں ،تاہم اب اگرکوئی انفرادی کوشش کرتاہے توہم ساتھ دیں گے۔جسد خاکی کی منتقلی کے حوالے سے محمد سرور نور کا کہنا ہے کہ انہوں نے برطانوی حکام سے رابطہ تیز کر دیا ہے اور توقع ہے کہ اگلے چند ہفتوں تک مثبنت نتائج برآمد ہوںگے۔ علاوہ ایک طرف مرحوم کے جسد خاکی کی منتقلی کی کوششیں جاری ہیں تودوسری طرف ان کی جائے پیدائش کے حوالے کچھ غلط فہمیاں پیداہوئیں ہیں اس حوالے سے سرور نور کا دعویٰ ہے کہ چوہدری رحمت علی کمالیہ کے ایک گائوں میں پیدا ہوئے جبکہ چوہدری رحمت ولی میموریل کمیٹی کے رہنما عبدل حمید باما کے مطابق وہ ضلع ہشیار پور بھارت کے گاوں چک موراں میں پیدا ہوئے۔
تازہ ترین