• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

علمائے کرام ماہ ربیع الاول میں مشن رسالت مآبﷺ کی کامیابی کو خطبات کا محور بنائیں، ڈاکٹر علامہ خالد محمود

مانچسٹر (پ ر ) ربیع الاول میں جمعیت علمائے دیوبند کے پلیٹ فارم سے اس موضوع کو بیان کیا جائے گا کہ’ حضور خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم، پیغام رسالت پہنچانے میں پوری طرح کامیاب رہے‘،ایسی کوئی بھی تقریر وتحریر جس سے اس بات کا تاثر ملتا ہو کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم اپنے مشن رسالت میں کامیاب نہیں ہوئے مسلمانوں کے لیئے ناقابل قبول ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا لایا ہوا دین بھی محفوظ ہے اور آپ کا شہر مدینہ بھی مامون و محفوظ ہے اور تا قیامت رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس ریٹائرڈ امام اہلسنت علامہ ڈاکٹر خالد محمود نے سٹی جامع مسجد مانچسٹر میں ہفتہ وار درس قرآن کے اجتماع عام اور جامعہ اسلامیہ میں علمائے کرام کے وفود سے ملاقات اور تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے استقبال ربیع الاول کے حوالے سے علمائے کرام کو تاکید کی کہ وہ ماہ مبارک ربیع الاول کے پروگراموں میں اپنے خطابات کا محور اس بات کو بنائیں کہ ہمارے آقا و مولی سیدنا حضرت محمد مصطفی احمد مجتبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے مشن رسالت میں پوری طرح کامیاب و کامران ہو کر دنیا سے تشریف لے گئے۔انہوں نے قرآن کریم کی سورۃ نمبر 114سے استدلال کرتے ہوئے کہا کہ یہ سورۃ اس وقت اتری جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے مشن رسالت کی تکمیل ہو چکی تھی۔ علامہ خالد محمود نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے مشن رسالت میں کامیاب ہو کر جانے کا مسئلہ ایک مثال دے کر سمجھاتے ہوئے کہا کہ جب کام مکمل کر لیا جاتا ہے تو پھر اللہ ، اللہ کی تسبیح پڑھی جاتی ہے۔علامہ خالد محمود نے علمائے کرام کو اس سورۃ مبارکہ کا ترجمہ و تفسیر بھی اپنے خصوصی انداز میں سمجھایا۔ انہوں نے علمائے کرام کو بوقت ضرورت دلائل دینے اور فریق مخالف کے دلائل کا جواب دینے کے طریقے بھی بتائے۔ان کا کہنا تھا کہ معاندین اسلام اپنے لٹریچر میں جو یہ تاثر دیتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فلاں کام کرنا چاہتے تھے پر ویسے ہو نہیں سکا،پر انہوں نے چند مثالیں بھی پیش کیں اور فرمایا کہ یہ لوگ کھل کر تو ذات رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کے مشن رسالت میں ناکامی کا اظہار نہیں کر سکتے لیکن باتیں اور واقعات ایسے بیان کرتے اور لکھتے ہیں جن سے کامیاب نہ ہونے کا تاثر ابھرے.لہٰذا علمائے کرام کی اولین ذمے داری ہے کہ وہ فتنوں کو سمجھیں، اسلام اور پیغمبر اسلام پر خفیہ و اعلانیہ ہونے والے سوالات و اشکالات کے جوابات ایسی علمی بصیرت کے ساتھ دیں کہ مسلمان اس فتنے سے محفوظ ہوجائیں۔ربیع الاول کی آمد کے حوالے سے مسلمانوں کو علامہ خالد محمود نے کہا کہ ربیع الاول حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اس دنیا میں تشریف لانے کا مہینہ ہے لہٰذا ہر مسلمان یہ عہد کرے کہ میں سالانہ نہیں بلکہ روزانہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں کو اپنی عملی زندگی میں لا کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی محبت وتعلق کا اظہار کروں گا ۔ دریں اثناء سواداعظم اہلسنت والجماعت کے ناظم اعلیٰ مولانا قاری عبدالرشید نے جامعہ اسلامیہ مانچسٹر میں امام اہلسنت حضرت علامہ ڈاکٹر خالد محمود سے اہم ملاقات کی، مقامی وعالمی حالات اور ربیع الاول کے حوالے سے پروگراموں اور ان کے عنوانات پر حضرت علامہ ڈاکٹر خالد محمود نے ہدایات دیں اور طے پایا کہ امسال ربیع الاول کے سارے پروگرام 'جمعیت علمائے دیوبند 'کے پلیٹ فارم سے ہوں گے جن کا موضوع ہوگا حضور صلی اللہ علیہ وسلم اپنے مشن رسالت میں اس دنیا سے کامیاب ہوکر تشریف لے گئے۔اس موقع پر مختلف شہروں سے علمائے کرام کی ایک کثیر تعداد بھی موجود تھی جنہوں نے بھر پور تائید کی۔آخر میں دارالعلوم دیوبند کے شیخ الحدیث مولانا محمد اسلم قاسمی، جامعہ اشرفیہ لاھور کے شیخ الحدیث مولانا محمد یعقوب خان، نواسہ شیخ القرآن مولانا شاکر محمود، جمعیت علماء اسلام سندھ کے رہنما مولانا سائیں محمد یعقوب کی دینی خدمات پر ان کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیئے تعزیتی اجلاس زیر صدارت علامہ خالد محمود منعقد ہوا جس میں قاری عبدالرشید، مفتی فیض الرحمن، مولانا احسان الحق میر، مفتی محمد ادریس، مفتی زکریا، مولانا محمد امین پانڈور،مولانا یونس خان،حافظ صفدر،حافظ زین محمود، مفتی عبدالقادر، مولانا ابوبکر، مولانا عبدالرحمن، ملک طلعت محمود، ملک افتخار احمد، طارق سعید، مسعود وڑائچ، عمران رشید، بلال منیر،مقبول احمد، بشیر احمد، محمد ثقلین اور دیگر نے شرکت کی اور سب مرحومین کے لئے دعائے مغفرت اور درجات کی بلندی کی دعا کی گئی۔
تازہ ترین