• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان اور آئی ایم ایف کے مذاکرات آئندہ ماہ کے پہلے ہفتے میں ہونگے

اسلام آباد (مہتاب حیدر)وزیرخزانہ اسحق ڈار کے استعفی کے امکان کے حوالے سے بڑھتی ہوئی قیاس آرائیوں کے دوران ہی پاکستان اور آئی ایم ایف آئندہ ماہ کے پہلے ہفتے سے پوسٹ پروگرام مانیٹرنگ کے تحت مذاکرات شروع ہو رہے ہیں جن کا مقصد ملک کی معاشی حالت کا اندازہ لگانا ہے۔ وزارت مالیات اور آئی ایم ایف کے اعلی حکام نے اتوار کو تصدیق کی ہے کہ آئندہ پی پی ایم مذاکرات آئندہ مہینے کے پہلے ہفتے میں منعقد ہوں گے کیونکہ فنڈ کے مشن نے سیکورٹی الرٹ کو کم کر کے اسلام آباد کے دورے پر اتفاق کر لیا ہے۔ آئی ایم ایف کے اعلی حکام کو توقع ہے کہ سخت سیکورٹی میں اسلام آباد کا دورہ کرنے پر اضافی مراعات اور سہولتیں حاصل ہوں گی۔ آئی ایم ایف کی ٹیم ملک کی معاشی حالت کا اندازہ لگانے کے لئے سات سے دس دن تک ملک میں رہے گی۔ مضبوط معاشی بنیادوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کے نتائج کی روشنی میں قرضوں کی صورت میں ڈالر کی آمد کی راہ ہموار ہو جائے گی، یہ قرضے ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک جیسے اداروں سے مل سکتے ہیں۔ پی پی ایم کے تحت ہونے والے مذاکرات پاکستان کے لئے بہت اہم ہیں، آئی ایم ایف کے معاہدے کے تحت جب کوئی رکن ملک آئی ایم ایف سے قرض لیتا ہے تو اس کی پالیسیوں کی سخت نگرانی کی جاتی ہے اور جب کوئی ملک اپنا قرض کا پروگرام مکمل کر لیتا ہے تو اسے پوسٹ پروگرام مانیٹرنگ سے گزرنا ہوتا ہے۔
تازہ ترین