• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شوگر ملز چلنے میں تاخیر کے باعث چینی کے بحران کا خدشہ

رانی پور (نامہ نگار) سندھ میں شوگر ملز چلنے میں تاخیر کی وجہ سے چینی بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ مارکیٹ میں چینی ایک روپیہ فی کلوگرام مہنگی ہوگئی ہے۔ کاروباری حلقوں نے بتایا کہ اگر شوگر ملز جلد نہ چلائی گئیں تو چینی کی قلت کے بحران کا خدشہ ہے اس وقت مارکیٹ میں چینی کی فراہمی اور طلب میں فرق زیادہ ہوتا جا رہا ہے جو پریشان کن صورتحال ہے۔ سندھ میں 32 شوگر ملز میں سے 20 شوگر ملز ایک بااثر برسرِ اقتدار سیاسی گروپ کی ملکیت بتائی جا رہی ہیں جس کی ہٹ دھرمی سے آبادگاروں اور ان کے درمیان کشیدگی جاری ہے اس بااثر گروپ کے آگے سندھ حکومت بے بس اور لاچار ہے اور کوئی قدم اٹھانے سے قاصر ہے شوگر ملز تاخیر سے چلنے کی وجہ سے گندم کی کاشت بھی سخت متاثر ہوگی جس سے آبادگاروں کو بھاری نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے اس وقت آبادگاروں اور شوگر ملز مالکان کے درمیان تین بڑے ایشوز ہیں شوگر ملز جلد چلائی جائیں تاکہ گنے کی کٹائی کے بعد زمین پر گندم کاشت ہوسکے گنے کی فی من قیمت دو سو روپے مقرر کی جائے اور شوگر ملز کی طرف گذشتہ سال فراہم کئے گئے گنے کی اربوں روپے کی رقم بقایاجات کی ادائیگی کا ہے اگر مرکزی حکومت اور مقتدر حلقوں نے مداخلت کرکے آبادگاروں کے مذکورہ مسائل حل نہ کئے تو سندھ میں آبادگاروں کا احتجاج تحریک میں تبدیل ہو کر سڑکوں پر آ جائے گا جو ملک کی بہتری میں نہیں ہوگا۔
تازہ ترین