• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زمبابوے، موگابے پارٹی سربراہی سے فارغ، صدارت چھوڑنے کیلئے آج تک مہلت

ہرارے (جنگ نیوز) زمبابوے میں فوجی بغاوت کے بعد حکمران جماعت نے صدر رابرٹ موگابے کو جماعت کی سربراہی کے عہدے سے برطرف کر دیا ہے۔خاتونِ اول گریس موگابے کو بھی جماعت سے نکال دیا گیا ہے۔حکمراں جماعت زمبابوے افریقن نیشنل یونین پی ایف کی سربراہی اب معزول نائب صدر ایمرسن منگاگوا کو سونپی گئی ہے جنھیں چند ہفتے قبل صدر موگابے نے فارغ کر دیا تھا۔ منانگاگوا کو نئے صدر کے لیے امیدوار بھی نامزد کیا گیا ہے۔ نائب صدر کو برطرف کرنے کے بعد کئی ایسے واقعات ہوئے جس کے بعد فوج نے مداخلت کر کے صدر موگابے کو نظر بند کر دیا تھا۔حکمراں جماعت زانو پی ایف نے کہا ہے کہ صدر رابرٹ موگابے پیر تک اپنے عہدے سے الگ ہو جائیں ورنہ ان کا مواخذہ کیا جائے گا۔دوسری جانب صدر موگابے نے ٹی وی پر قوم سے خطاب میں مستعفی ہونے سے انکار کردیا ہے ، ان کا کہنا ہے کہفو جی کمانڈروں سےحالات معمول پرلانےکی مشترکہ کوششوں پر اتفاق ہوا،حالیہ واقعات سےملک کےآئین یامیرےعہدےکوخطرہ نہیں،رابرٹ موگابےنے دسمبرمیں حکمراں جماعت کےاجلاس کی سربراہی کااعلان بھی کیا ۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق صدر موگابے نے اتوار کو اپنی نجی رہائش گاہ پر عسکری حکام سے ملاقات بھی کی۔قبل ازیں ہفتے کو ہزاروں افراد نے رابرٹ موگابے کے خلاف احتجاج کیا۔ یہ امر اہم ہے کہ گزشتہ ہفتے کے اوائل میں صدر موگابے نے نائب صدر ایمرسن منانگاگوا کو برخاست کر دیا تھا۔ سینٹرل کمیٹی نے موگابے کو بیس نومبر کی دوپہر تک منصبِ صدارت سے مستعفی ہونے کی مہلت دی ہے اور اگر ایسا نہ ہوا تو پارلیمنٹ میں اُن کو صدارت سے ہٹانے کے لیے مواخذے کا عمل شروع کیا جائے گا۔1980ءمیں زمبابوے کی آزادی کے بعد سے موگابے ہی اس ملک کا اقتدار سنبھالے ہوئے ہیں۔
تازہ ترین