• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان کا دورہ دبئی،کئی سوالات سامنے آرہے ہیں

دبئی(سبطِ عارف)پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کا دورہ دبئی اب بھی زیر بحث ہےاور اس پر کئی سوالات سامنےآ رہے ہیں جو وقت کے ساتھ سامنے آتے رہیں گے۔ذرائع نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ عمران خان اور ان کے قریبی رفقاءنے پاکستان کی ایک کمپنی سے ایک چارٹر طیارہ کرایہ پر لیا تھا، جس کے لیے 9ہزار ڈالرز اخراجات آئے۔عمران خان کے دبئی کے دو روزہ دورے پر تقریباً40سے45ہزارڈالرز سفری اخراجات آئے ہیں۔پی ٹی آئی کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ عمران خان اور ان کے قریبی ساتھیوں کے دورہ دبئی کا مقصد نمل یونی ورسٹی کے لیے فنڈز اکٹھا کرنا ہےدریں اثناء عمران خان کے دبئی کے دو روزہ دورے پر تقریباً 40سے 45ہزارڈالرز سفری اخراجات آئے ہیں۔جمعرات کے روز عمران خان نے علیم خان اور جہانگیر ترین کے ہمراہ فنڈ اکٹھا کرنے کے لیے ایک تقریب میں شرکت کی ، تاہم پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادتفنڈ اکٹھاکرنے میں ناکام رہی تو عمران خان نے کہا کہ اگر آپ کے پاس پیسہ نہیں ہے تو آپ شرمندہ نہ ہوں، میں شرکاء میں مرجھائے ہوئے چہرے دیکھ رہا ہوں جیسے میں کسی میت میں شریک ہوں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ یہاںتعلیمی ادارے کی خاطر چندہ اکٹھا کرنے کے لیے کسی پر زبردستی کرنے نہیں آئے تھے ، اس کے بعد وہ وہاں سے مزید ملاقاتوں کا کہہ کر چلے گئے ۔عمران خان نے نہ صرف میڈیا سے بات چیت کرنے سے اجتناب کیا بلکہ انہوں نے ملک کے سیاسی مسائل پر بھی کوئی گفتگو نہیں کی۔دلچسپ بات یہ ہے کہ سیاسی سوالات کے جواب میں کہا کہ ، اس کی اجازت نہیں ہے۔تاہم انہوں نے مشرق وسطیٰ میں اپنی جماعت کے سیاسی اجلاسوں کی صدارت کی۔2014 میں عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ وہ آئندہ امارات میں چندہ اکٹھا کرنے کے غرض سے نہیں آئیں گے کیوں کے انہوں نے اس مقصد کے لیے ٹیم بنادی ہے۔کچھ سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین کے دبئی جانے کا مقصد مقامی حکام سے قومی اسمبلی میں پاکستانی فوجیوں کے یمن بھیجے جانے سے متعلق اپنے کردار پر معافی مانگنا ہے۔تاہم، پی ٹی آئی رہنما نے اسقیاس آرائی کو مسترد کردیا۔پارٹی کے اندرون ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی قیادت مقامی حکام سے ملنے کی خواہش مند تھی ، تاہم ان سے ملاقات نہیں ہوسکی۔
تازہ ترین