• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حضور نبی کریمﷺ کے بعد ختم نبوت کا جو آغاز ہوا اس کے بعد دین اسلام کی تبلیغ و اشاعت اور پوری انسانیت کو اسلامی تعلیمات سےآگاہ کرنے اور عمل کی ترغیب دینے کی ذمہ داری علمائے کرام پر عائد ہوتی ہے چنانچہ نبی کریمؐ کا ارشاد مبارک ہے کہ میری امت کے علما سابقہ ادوار کے انبیاء کے برابر ہوں گے یعنی وہ انبیاء کی طرح دین کی تبلیغ و اشاعت کا فریضہ انجام دیں گے حضور نبی کریمؐ کے اس ارشاد گرامی نے علمائے کرام کے تقدس و احترام میں زبردست اضافہ کیا ہے یہ امر باعث اطمینان ہے کہ قیام پاکستان سے پہلے برصغیر میں دین کی دعوت عوام تک پہنچانے کا جو سلسلہ شروع ہوا وہ آج اس بلند مقام تک پہنچا ہے کہ صرف پاکستان میں دنیا بھر سے آنے والے مسلمان لاہور کے تبلیغی اجتماع میں شرکت کے بعد علمائے کرام سے خطاب سننے کے بعد دنیا بھر میں اپنی تبلیغی سرگرمیوں کا آغاز کرتے ہیں اور اس کے لئے تمام اخراجات کی کفالت بھی خود کرتے ہیں ان اجتماعات اور تبلیغی سرگرمیوں کا مقصد امت مسلمہ کو دین اسلام کا پابند بنانا اور پوری عالمی برادری کو اس کی دعوت دیتا ہے اس طرح وہ تمام لوگ جو یہ طریق کار اپناتے ہیں وہ حضور نبی کریمﷺ کی تعلیمات پر عمل ایک درخشندہ مثال قائم کرتے اور معاشرے کو ہر برائی سے پاک کرنے کا فریضہ انجام دیتے ہیں اس ذمہ داری کو پورا کرنا دین و دنیا میں کامیابی کی ضمانت ہے اس کی بدولت دین اسلام کی بنیادی تعلیمات پر عمل کرنے کا راستہ بھی ہموار ہوتا ہے معاشرے کو ہر برائی سے پاک کرنے میں مدد ملتی ہے بلاشبہ یہ فریضہ انجام دینے والوں کو دنیا و آخرت میں کامیابی نصیب ہوگی اس سے انحراف دنیا اور آخرت میں ناکامی خشت اول کا درجہ بن کر سامنے آئے گی جس سے نجات کے تمام راستے مسدود ہو کر رہ جائیں گے۔
(طارق خلیل)

تازہ ترین