• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ختم نبوت کے حلف نامے میں تبدیلی کی کوشش کرنیوالے عناصر کیخلاف کارروائی کی جائے،علما و مشائخ کنونشن میں مطالبہ

برمنگھم (ابرارمغل)آستانہ عالیہ علی پور سیداں کے سجادہ نشین و عالمی علمبردار عقیدہ ختم نبوت صاحبزادہ پیرسید منور حسین شاہ جماعتی کی صدارت و سرپرستی میں ہونے والے آل علماء و مشائخ کنونشن میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ عقیدہ ختم نبوت کے حلف نامے میں ترمیم اور تبدیلی کی ناکام کوشش کرکے مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے والے عناصر کو بے نقاب کرتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ کنونشن میں فیصلہ کیا گیا کہ جشن عیدمیلادالنبیؐ کی تمام تقریبات اور جلسوں کو عقیدہ ختم نبوت سے منسوب کیا جائے گا۔ برطانیہ میں علماء و مشائخ اس بنیادی عقیدے کے تحفظ کیلئے جہاں مسلمانوں کی رہنمائی کریں وہیں اپنے خطبات اور تقریروں میں نبی کریمؐ کی شان وعظمت کو بیان کیا جائے۔ اس موقع پر شرکاء کنونشن نے اتفاق رائے سے برطانیہ اور یورپ میں صاحبزادہ پیرسیدمنورحسین شاہ جماعتی کو اپنا قائد مقرر کرتے ہوئے عقیدہ ختم نبوت کی مشترکہ کمیٹی بھی تشکیل دی۔ اس کنونشن میں برطانیہ بھر سے جید علماء و مشائخ، مختلف روحانی آستانوں کے سجادہ نشینوں، مساجد ومدارس کے ناظمین، علمی و روحانی شخصیات نے شرکت کی۔ صاحبزادہ پیرمنورجماعتی نے کنونشن کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں اس طرح عقیدہ ختم نبوت پر نقب زنی انتہائی افسوسناک اور پوری امت مسلمہ کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ برطانیہ اور یورپ کے علماء و مشائخ پر دہری ذمہ داری عائد ہوتی ہے جہاں وہ مسلمان کمیونٹی کی رہنمائی کریں وہیں برطانوی حکومت کو بھی باور کرایا جائے کہ نبی کریمؐ کو آخری نبی ماننے والے ہی مسلمان ہیں۔ نبی کریمؐ کے بعد سلسلہ نبوت ہمیشہ ہمیشہ کیلئے بند ہوگیا ہے۔ اس کنونشن میں سنی مسالک سے تعلق رکھنے والی مختلف دینی و روحانی جماعتوں، تنظیموں اور اداروں کے قائدین، رہنمائوں پیرسیدرضی عباس شاہ، پیرسید اشتیاق گیلانی، پیربرکات چشتی، علامہ قاضی عبدالعزیز چشتی، علامہ احمد نثاربیگ قادری، حافظ فضل احمد قادری، صاحبزادہ محمد رفیق چشتی سیالوی، سیدزاہد حسین رضوی، علامہ پروفیسر زاہد حسین ترمذی، امیرعبداللہ نیازی، سیدنعمان شاہ، پیرسید رشید جماعتی، مفتی فیض رسول، علامہ طاہر بغدادی، پیرعثمان غنی، پروفیسر مسعود اختر، علامہ واجد چشتی، علامہ احمد زمان جماعتی، علامہ حامد قدوس ہاشمی، صاحبزادہ غلام جیلانی، علامہ ساجد ظفر، علامہ عبدالشکور ہزاروی، حافظ نثاراحمد قادری، علامہ حفیظ الرحمٰن غزالی، علامہ سیدظفر اللہ شاہ، سیدفاروق شاہ، حافظ شفیق جماعتی، علامہ نیاز صدیقی، مفتی یارمحمد قادری، حافظ عبدالرحمٰن سلطانی سمیت لگ بھگ دوسو کے قریب علماء و مشائخ نے شرکت کی۔ علماء و مشائخ نے عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے حوالے سے اپنے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں دیئے گئے دھرنے کے شرکاء کے مطالبات کو فوری طور پر تسلیم کیا جائے۔ وزیرقانون سمیت تمام ذمہ داران کو فوری طور پر اپنے عہدوں سے الگ کرکے مثال قائم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ علامہ خادم رضوی اور ان کے ساتھیوں نے جرأت کرکے حکومت کو للکارا ہے اسلئے مظاہرین کو مکمل تعاون اور حمایت کا یقین دلاتے ہیں۔ صاحبزادہ پیرمنور حسین جماعتی نے کہا کہ پاکستان میں بھی اپنے والد گرامی پیرجماعت علی کے نقش قدم پر انکی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اس عقیدے کیلئے عملی جدوجہد کا آغاز کررکھا ہے۔ اور اب اس سلسلےکو برطانیہ میں جاری رکھا جائے گا۔ انہوں نے شرکاء کنونشن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے یقین دلایا کہ وہ ہرممکن کردار اور اقدامات سے نبی کریمؐ کی شان و عظمت کا تحفظ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے نہ صرف پاکستانی مسلمانوں بلکہ پوری امت کے جذبات اور احساسات کو ٹھیس پہنچائی ہے اس کا ازالہ نہ کیا گیا تو پاکستان میں انقلاب آجائے گا۔ شکراء کنونشن نے اتفاق کیا کہ مسلکی اختلافات اور نظریات کو بالائے طاق رکھ کر نبی کریمؐ کی عظمت و ناموس کے تحفظ کیلئے ملکر کردار ادا کریں گے۔ علامہ برکات چشتی نے مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے خصوصی بریفنگ دی۔ اس کنونشن کا انعقاد مرکزی جامع مسجد امیرملت شیکسپیئرسٹریٹ برمنگھم میں کیا گیا۔ آخر میں خصوصی دعا بھی کروائی گئی اور قرارداد کے ذریعے علامہ خادم رضوی کے دھرنے کی مکمل حمایت کا بھی اعلان کیا گیا۔
تازہ ترین