• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مردہ بچے کی پیدائش سے بچنے کیلئے خواتین کو کروٹ کے بل سونے کی ہدایت

لندن (نیوز ڈیسک) خواتین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مردہ بچے کی پیدائش سے بچنے میں مدد کے لیے حمل کے آخری تین ماہ کروٹ لے کر سوئیں۔ 1000سے زائد خواتین کی سٹڈی سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگر خواتین تیسری سہ ماہی میں اپنی پشت کے بل سوئیں تو یہ خدشات دگنے ہوجاتے ہیں۔ سٹڈی نے291حاملہ بچے پیدا ہوئے۔ تحقیقی ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین جس پوزیشن میں سوتی ہیں وہ نہایت اہم ہے اور انہیں نیند سے بیدار ہوتے وقت خود کو پشت کے بل سوتے دیکھ کر پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ برطانیہ میں225حاملہ خواتین میں سے ایک مردہ بچے کو جنم دیتی ہے۔ سٹڈی مصنفین نے تخمینہ لگایا ہے کہ اگر خواتین کروٹ کے بل سوئیں تو برطانیہ میں ایک سال کے دوران130بچوں کی جان بچائی جاسکتی ہے۔ مائینس سٹڈی جوکہ برٹش جرنل آف آبسٹر کٹس اینڈ گائنا کولوجی (بی جے او جی) میں شائع ہوئی ہے۔ وہ اپنی نوعیت کی سب سے بڑی سٹڈی ہے جس کی تصدیق نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں چھوٹی سٹڈیز سے ہوتی ہے۔ ٹامیچ یرٹی کے تحقیقی ماہرین یہ وضاحت نہیں کرسکے کہ مردہ بچوں کی پیدائش میں کیوں اضافہ ہوگیا ہے۔ تاہم ایسے بہت سے اعداد و شمار ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ جب ایک خاتون پشت کے بل سوتی ہے تو بچے اور بچہ دانی کا مشترکہ وزن خون کی نالیوں پر دبائو کا باعث ہوتا ہے جس کی وجہ سے بچے تک خون کے بہائو اور آکسیجن کی فراہمی میں رکاوٹ پڑتی ہے۔ تاہم تحقیقی ماہرین نے یہ واضح نہیں کیا کہ خواتین دائیں کروٹ سوئیں یا بائیں کروٹ سونا چاہیے۔
تازہ ترین