• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی جانب سے ہیپاٹائٹس اور ٹی بی کے مریضوں کیلئے مفت ادویات کی فراہمی کے اعلان سے صوبے میں صحت عامہ کی سہولتوں کو بہتر بنانے میں جہاں صوبائی حکومت کی سنجیدگی کا عملی اظہار ہوتا ہے وہیں اس سے غریب مریض کی مشکلات میں کچھ حد تک کمی آنے کا بھی امکان ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے حکومت پنجاب نے ایک غیرملکی ادارے کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے۔ جس کے تحت کئی موذی امراض کے 3لاکھ 50ہزار مریضوں کو مفت دوائیں فراہم کی جائیں گی۔ سول سیکرٹریٹ کے اجلاس میں شعبہ صحت کے جاری اصلاحاتی پروگرام اور ہیلتھ پروجیکٹس کا جائزہ لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ اب تک ٹی بی کے 5ہزار مریضوں کو ان کے گھروں پر مفت دوائیں دی جاچکی ہیں اور ہیپاٹائٹس کے ایک لاکھ مریضوں کو ماہ جون تک دوائیں فراہم کردی جائیں گی۔ ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کےاجرا کی بابت انہوں نے کہا کہ اضلاع میں 60چھوٹے ہیپاٹائٹس کلینکس فنکشنل کئے گئے ۔ ہمارے ہاں جعلی ادویہ کے منظم کاروبار کے باعث ہر سال مریضوں کی ایک بڑی تعداد ناقص دوا کے استعمال سے موت کے منہ میں چلی جاتی ہے۔ اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ لاہور ڈرگ ٹیسٹنگ لیبز کو جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے ایسا ڈیجیٹل نظام وضع کیا گیا ہے تاکہ عام آدمی کو بھی وہی دوا ملے جو اشرافیہ کو مل رہی ہے۔12کروڑ سے زائد آبادی پر مشتمل صوبے کیلئے مفت ادویات کی فراہمی کے اس سلسلے کو بڑھانے کے ساتھ دیگر صوبوں تک بھی اس کادائرہ کار وسیع کیا جانا چاہئے کیونکہ پاکستان میں پچھلے تیس برسوں میں کینسر ،ہیپاٹائٹس و دیگر بیماریوں میں بے پناہ اضافہ ہوا صرف چند لاکھ مریضوں کو مفت دوا دینے سے امراض ختم نہ ہوںگے۔اس کے ساتھ ساتھ خوراک میں ملاوٹ اور پلاسٹک کا استعمال جو بیماریوں میں اضافے کی اہم وجوہ ہیں ،ان کے سدباب پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

تازہ ترین