• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

توانائی بحران پر قابو پارہے ہیں، اب ملک کو وافر گیس ملے گی، وزیراعظم

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے عملی اقدامات کر رہے ہیں، حکومت نے جو بھی منصوبہ شروع کیا اسے تکمیل تک پہنچایاہے۔ گیس سے چلنے والے تین بجلی گھر جلد کام شروع کریں گے، اب ملک کو وافر گیس ملے گی، رواں سال پاکستان کی شرح نمو 5.3 فیصد رہی، آئندہ سال یہ شرح6فیصدتک پہنچ جائے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیرکو پورٹ قاسم پر دوسرے ایل این جی ٹرمینل کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر گورنرسندھ محمدزبیر اور دیگراعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ گیس پلانٹس، سی این جی اور صنعتی ضرورتوں کے باعث گیس کی طلب ایک پی سی ایف ہے، آئندہ 3 سال میں ایل این جی کی طلب 30 ملین ٹن سے تجاوز کر جائے گی۔ توقع ہے کہ ملک میں مزید ایل این جی ٹرمینلز لگیں گے، اس شعبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ ریگولیٹری فریم ورک فراہم کرنا ہے۔ ملک کے چاروں صوبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں اور ایل این جی میں بہت زیادہ سرمایہ کاری ہو سکتی ہے ۔ سرمایہ کار ایل این جی سمیت مختلف شعبوں میں پاکستان آ کر سرمایہ کریں ۔ حکومت انہیں ہر ممکن مراعات اور تحفظ فراہم کرے گی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کوئلے سے تعمیر ہونے والا 360 میگاواٹ بجلی گھر کا منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے ۔ اس کے علاوہ مزید بجلی گھر تعمیر کیے جا رہے ہیں ۔ ان بجلی گھروں کی تکمیل سے توانائی کا بحران ختم ہو جائے گا ۔قبل ازیں وزیراعظم شاہدخاقان عباسی سے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے پیرکی صبح گورنرہائوس میں ملاقات کی، اس موقع پر گورنرسندھ محمدزبیربھی موجود تھے۔وزیر اعلی سندھ نے وزیراعظم کوایپکس کمیٹی کے فیصلوں اوراس پر عملدرآمد سے متعلق آگاہ کیا۔تینوں رہنمائوں کے درمیان ملاقات تقریباًپونے دو گھنٹے جاری رہی۔ ملاقات میں صوبہ کی صورتحال،امن و امان ، وفاق کے تحت جاری منصوبوں میں ہونے والی پیش رفت، معاشی اقتصادی اور تجارتی سرگرمیوں سمیت اہمیت کے حامل دیگر امورپر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ کراچی میں مکمل قیام امن تک آپریشن بلاتفریق جاری رکھا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ وفاق پورے ملک کی یکساں ترقی کے وژن پر گامزن ہے، عوام کی جان و مال کا تحفظ اور انہیں ہر قسم کی سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ کراچی امن و امان کی صورت حال کو مزید بہتر بنانے کے لیے وفاقی حکومت سندھ حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے ۔ جبکہ سندھ کی ترقی کے لیے بھی وفاق ہر ممکن تعاون کرے گاجبکہ تینوں رہنماؤں کے درمیان سیاسی صورت حال پر بھی گفتگو کی گئی ۔ترجمان وزیر اعلی ہائوس کے مطابق وزیراعظم سے ملاقات کے دوران وزیراعلیٰ نے ایپکس کمیٹی کے فیصلوں اور اس پر عملدرآمد سے متعلق آگاہ کیا جبکہ کراچی میں آپریشن اور امن کی صورتحال سے بھی آگاہ کیا۔وزیراعلی نے وزیراعظم کو کراچی سرکلر ریلوے ( کے سی آر ) کے منصوبے سے متعلق رکاوٹوں کے بارے میںبھی بتایا۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیر اعظم سے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کے معاملے پر بھی بات کی اور انہیں بتایا کہ سندھ کابینہ موجودہ آئی جی سندھ کو ہٹانے اور ان کی جگہ گریڈ 22 کے پولیس افسر کو آئی جی سندھ لگانے کی سفارش کی ہے ۔ سندھ کابینہ کی اس سفارش سے وہ پہلے بھی وزیر اعظم کو آگاہ کر چکے ہیں۔
تازہ ترین