• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ای او بی آئی میں بے ضابطگیاں،سینیٹ ذیلی کمیٹی نے کارروائی کی سفارش کر دی

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) سینیٹ ذیلی کمیٹی سمندر پار پاکستانیز و انسانی وسائل کے کنونیئر سینیٹر سعید الحسن مندوخیل نے ای اوبی آئی کی خرید کردہ جائیدادوں میں بے ضابطگیوں،ادارے کی 35 ارب کے لگ بھگ سرمایہ کاری اور جائیدادوں کو نہ رکھنے پر کہا کہ یتیموں ، بیواؤں اور بزرگ شہریوں کی جمع شدہ رقوم کو عیاشیوں کیلئے استعمال کرنے کی ہر گز اجازت نہیں دی جاسکتی اور کہا کہ ذمہ داران کے خلاف سرکاری قواعد اور قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے۔ کنونیئر کمیٹی نے ڈی جی ایف آئی اے کی اجلاس میں عدم شرکت پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آخری موقع دیا جارہا ہے آئندہ اجلاس میں شریک نہ ہوئے تو ڈی جی ایف آئی اے اور ڈائریکٹر لیگل ایف آئی اے کے خلاف تادیبی کارروائی کی سفارش کی جائے گی ۔ کمیٹی نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں ادارے کی بے ضا بطگیو ں کے حوالے سے زیر سماعت مقدمات کے جلد فیصلوں کیلئے وزارت قانون سے مشاورت کرنے اور رجسٹرار سپریم کورٹ کے دفتر میں جمع پے آرڈرز جو کہ پچھلے 4 سال سے وہاں جمع ہیں ای او بی آئی کو جاری کرنے کیلئے خطوط لکھنے کا فیصلہ کی۔ وفاقی وزیر پیر صدرالدین شاہ راشدی نے کہا کہ تین لاکھ 80 ہزار سے زائد پینشنرز کو اے ٹی ایم کے ذریعے پینشن دی جارہی ہے ،ا گر وزارت خزانہ نے مدد نہ کی اور پھنسی ہوئی رقوم جلد واپس نہ آئیں تو ای او آئی بی مالی مشکلات کا شکار ہو سکتا ہے ۔ ای او بی آئی کے چیئرمین خاقان بابر نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سپریم کورٹ نے 18 متنازع جائیدادوں پر از خود نوٹس لیا ہے ۔
تازہ ترین