• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاسی منظر نامہ،قانون کے یکساں عدم اطلاق سےقوم تقسیم کا شکار

اسلا م آباد( طاہر خلیل)نیشنل پریس کلب میں یوم شہدائے صحافت کی تقریب میں چیئرمین سینٹ میا ں رضا ربانی کے فکر انگیز خطاب نے ایک بار پھر سیاسی کارکنوں ،صحافیوں اور دیگر استحصال زدہ اورمحروم طبقات کوایک پیج پر آنے کی دعوت دی تاکہ پاکستان کو حقیقی معنوں میں عوامی فلاحی ریاست بنایا جاسکے اور مسائل کو جنگجویا نہ طرزعمل سے حل کرنے کی روش ختم کرکے مکالمے کے کلچر کو پروان چڑھایا جاسکے۔ میاں رضاربانی نے بجا طور پر مسائل کی نشاندہی کی کہ قانون کی حکمرانی تب ہوگی جب اشرافیہ سے لے کر تانگے والے تک سب پر یکساں انداز سے قانون کا اطلاق ہوگا۔ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے بھی ایبٹ آباد کے جلسے میں یہی سوال اٹھایا تھا کہ انہیں خاندان سمیت کٹہرے میں کھڑا کر دیاگیا ہے لیکن ان کا کیا بنے گا جن پر آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلایا جانا تھا،قانون کے یکساں عدم اطلاق نے تلخیوں اورکشیدگیوں کو مہمیز دی ہے اور قوم تقسیم در تقسیم کا شکار ہوتی جارہی ہے،معاشرے کو صحیح سمت میں چلانا ریاستی اداروں کی ذمے داری ہے، جہاں پر ادارے کمزور اورسیاست افراتفری کا شکار ہو تو ایسے میں قانون کی بجائے جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا نظریہ فروغ پذیر ہوتا ہے، اسی لئے رضا ربانی کا درست تجزیہ تھا کہ وارلارڈ ازم معاشرے کو کنٹرول کرے گا تو سیاست ہوگی نہ صحافت، جنگجو یانہ طرز عمل نے ہماری بصیرتوں اوربصارتوں کو اتنا کمزور کردیا ہے کہ ہر شعبہ زندگی انحطاط پذیری سے دوچار ہے۔اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہ وطن عزیز کے بحرانوں، مسائل اور لوگوں کو درپیش مشکلات کے ازالے کیلئے بنیادی کردار پارلیمان کے ذریعے سیاستدانوں کا ہے اور جب منتخب پارلیمان، جمہوری دور کے ہوتے ہوئے بے توقیر بنا دی جائے تو پھر عوام کی نظروں میں بھی پارلیمان کی کوئی قدر و منزلت نہیں رہتی اور وہ فیصلوں اورانصاف کیلئے دوسرے اداروں کی طرف دیکھتے ہیں، پاکستان کو داخلی محاذ پر لاحق خطرات سے نمٹنے کیلئے بد اعتمادی کی فضا کو دور کرنا ضروری ہے، اسی بنیاد پر وفاق اور صوبوں کے درمیان مثالی تعلقات قائم ہوسکتے ہیں۔ چیئرمین سینٹ نے گزشتہ ہفتے وفاق پاکستان کی اکائیوں کے حقوق کی ادائیگی کے حوالے سے ایک اہم رولنگ میں کہاکہ این ایف سی ایوارڈ کا اعلان نہ کرنا غیر آئینی ہے، حکومت کو این ایف سی ایوارڈ میں توسیع کے لئے سینٹ سے اجازت لینا ہوگی۔ این ایف سی ایوارڈ میں دو سال کی تاخیر ہوچکی ہے۔
تازہ ترین