• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں صحافیوں،میڈیاکی آزادی پر حملے،عالمی رپورٹ آج پیش کی جائیگی

اسلام آباد(خصوصی نامہ نگار) پاکستان میں صحافیوں اور میڈیا کی آزادی پر حملوں کے خلاف جدوجہد پر مبنی اقوام متحدہ کی عالمی رپورٹ منگل21 نومبر کو مقامی ہوٹل میں منعقدہ میڈیا سیفٹی ورکشاپ میں پیش کی جائے گی۔”صحافت کا دفاع، بہترین عالمی رویئے (ڈیفینڈنگ جرنلزم ۔ گلوبل بیسٹ پریکٹس)” کے عنوان سے یہ رپورٹ یونیسکو نے یورپی تنظیم انٹرنیشنل میڈیا سپورٹ (آئی ایم ایس) کے تعاون سے تیار کی ہے جس میں دنیا بھر ،خصوصاً پاکستان میں صحافی اور ذرائع ابلاغ کے امدادی گروپس نے کامیابی اور عزم کے ساتھ صحافتی آزادیوں پر حملوں کے خلاف کارروائیاں کیں۔یہ تاریخی رپورٹ جس میں 2012 کی اقوام متحدہ کے صحافیوں کے تحفظ اور ان پر عملہ کرنے والوں کو سزائیں نہ دینے کے رجحان کے خاتمے کے لیے پلان آف ایکشن پر ممالک میں عمل درآمد کی تفصیلات موجود ہیں، میریٹ ہوٹل، اسلام آباد میں پیش کی جائے گی۔ یہ کانفرنس پاکستان میں میڈیا کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیم فریڈم نیٹ ورک آئی ایم ایس کے تعاون سے منعقد کر رہی ہے۔کانفرنس میں کئی بین الاقوامی اور قومی ماہرین جن میں یونیسکو کے ڈائریکٹر جنرل،ناروے اور سویڈن کے سفیر، ڈنمارک، سری لنکا، نیپال، فلپائن، برطانیہ اور کینیڈا کے مندوب، میڈیا کارکن، میڈیا مینجرز اور میڈیا ریگولیٹر حصہ لیں گے۔فریڈم نیٹ ورک نے ایک بیان میں کہا کہ رپورٹ سات ممالک میں کامیاب رجحانات کے جائزے پر مبنی ہے کہ کیسے وہاں صحافیوں کو محفوظ رکھنے کے لیے قومی سطح پر طریقہ کار وضح کیے گئے ہیں۔اس کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایس باضابطہ طور پر یہ رپورٹ جاری کر رہے ہیں جو پاکستان سمیت سات ممالک پر مشتمل ہے۔ ”رپورٹ میں پاکستان میں حفاظت کے مقامی طریقہ کار پر تفصیل سے بات ہوئی ہے کہ کیسے صحافیوں کے مجرموں کو سزائیں دلانے کے لیے کیا کیا جا رہا ہے اور عالمی برادری اس بارے میں کیا کرسکتی ہے۔”پاکستان کا شمار دنیا میں صحافت کے لیے خطرناک ترین ممالک میں سے ایک ہے۔ 2000ءسے اب تک 120صحافی قتل کئے جاچکے ہیں۔ اس دوران ملک کے 20 ہزار سے زائد صحافیوں حملے ہو چکے ہیں جن میں سے کم از کم دو ہزار زخمی ہوئے، انہیں اغوا کیا گیایا دھونس دھمکی دی گئی ہے۔ حکومت پاکستان صحافیوں کے تحفظ کے لئے ایک بل تیار کر رہی ہے۔
تازہ ترین