• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر:مشترکہ مزاحمتی قیادت کا اجلاس انسانی حقوق کی بدترین پامالی پر احتجاج

کراچی(جاوید رشید)مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک کا ایک اجلاس ہوا جس میں ریاست جموں کشمیر کی گھمبیر صورتحال، خاص کر خواتین کی چوٹیاں کاٹنے اور اسٹیٹ سبجیکٹ لاء کو ختم کرنے پر تفصیلی غور وخوض ہوا۔ اجلاس میں ریاست جموں کشمیر میں بھارت کے قابض افواج اور ریاست کی کٹھ پتلی گٹھ جوڑ حکومت کی طرف سے جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی، قتل وغارت اور لاقانونیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی جبکہ خواتین کی چوٹیاں کاٹنے کے گھناؤنے جرائم کے خلاف ہڑتال کی اپیل ہے۔ مزاحمتی قائدین نے خواتین کو نشانہ بنانے کو بھارت کے فوجی منصوبہ سازی کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کپواڑہ، پہلگام ویگر واقعات چشم کُشا ہیں اس گھناؤنے کام کے لئے تربیت یافتہ افراد کو استعمال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کی چوٹیاں کاٹنے پر مقامی پولیس کی چشم پوشی اور انتظامیہ کی پر اسرار خاموشی کی وجہ سے اس غیر اخلاقی حرکات میں ملوث افراد جری بنتے جارہے ہیں، جسے ٹھنڈے پیٹوں برداشت نہیں کیا جاسکتاادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروقکو ترال جاتے ہوئے اونتی پورہ کے قریب پھر گرفتار کرلیا گیا۔میر واعظ اونتی پورہ پولیس اسٹیشن میں مقید کیا ۔ ترجمان نے پولیس کی اس حرکت کو مداخلت فی الدین قرار دیا اور کہا کہ جنوبی کشمیر کے میر واعظ ہونے کے ناطے ان کو اپنے دینی فرایض کو انجام دینے سے بار بار روکا جارہا جسے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔خانقاہ شاہ ہمدان ترال کا پروگرام کم و بیش تین مہینے پہلے مقرر ہوا تھا اور وہاں کے عوام اپنے میر واعظ کے منتظر تھے۔ ترجمان نے حکومت کی اس پالیسی کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی قیادت کو مقید کرنے سے حق گوئی کو دبایا نہیں جاسکتا۔
تازہ ترین