• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ، نااہل شخص کو پارٹی سربراہ بنانے کے قانون کے خلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم

Todays Print

اسلام آباد(اےپی پی، این این آئی، جنگ نیوز) سپریم کورٹ نےانتخابی اصلاحات ایکٹ 2017ء کیخلاف دائردرخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کردیئے، چیف جسٹس نے نااہل شخص کی پارٹی سربراہی کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقررکرنیکا حکم دیدیا۔ بدھ کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثارنےپیپلز پارٹی، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید، رکن قومی اسمبلی جمشیددستی سمیت مختلف افراد کی جانب سےدائر9درخواستوں کی سماعت کی۔ انتخابی اصلاحات ایکٹ2017ءکےخلاف دائر تمام درخواستوں پر رجسٹرارآفس نےاعتراضات لگاتےہوئےہدایت کی تھی کہ درخواست گذارمتعلقہ فورم سےرجوع کریں۔ اس کیخلاف درخواست گزاروں نےچیف جسٹس کےچیمبرمیں درخواستیں دائرکی تھیں۔ انکی سماعت چیف جسٹس نے اپنے چیمبرمیں کی اور ہدایت کی کہ درخواستوں کو3رکنی بنچ کے سامنےسماعت کیلئے مقررکیا جائے۔ عدالت نے قرار دیا کہ ان درخواستوں کے قابل سماعت ہونے کا فیصلہ کھلی عدالت میں ہوگا۔

وائس آف امریکاکےمطابق سپریم کورٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی ، شیخ رشید اور جمشید دستی سمیت 9 فریقین نے الیکشن ایکٹ 2017ء کے خلاف درخواستیں دائر کی تھیں جس پر رجسٹرار سپریم کورٹ نے اعتراضات لگاتے ہوئے درخواست گزار و ں کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔ رجسٹرا ر سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ درخواستیں براہ راست سپریم کورٹ میں دائر نہیں کی جا سکتیں۔ بدھ کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے درخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے خلاف اپیلیں چیمبر میں سنیں۔شیخ رشید کی جانب سے فروغ نسیم جبکہ جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے شیخ احسن الدین اور دیگر درخواست گزار چیف جسٹس کے چیمبر میں پیش ہوئے۔

تازہ ترین