• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دھرنا ختم نہ ہوتا توپاکستانی وفد بانڈزکیلئے بیرونی سرمایہ کار ی سے خالی ہاتھ لوٹتا

Todays Print

 اسلام آباد (مہتاب حیدر)امریکا سے واپس لوٹنے والے پاکستانی وفد کے ایک ذرائع کاکہنا ہے کہ اگر دھرنوں کا سلسلہ چند روز مزید جاری رہتا تو پاکستانی وفد بانڈز کیلئے بیرونی سرمایہ کاری سے خالی ہاتھ واپس آسکتا تھا لیکن دھرنے ختم ہوتے ہی سرمایہ کاروں نے پاکستانی بانڈز لیے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان نے 3 ارب ڈالرز تک کے انٹرنیشنل بانڈ زکو جاری کرنے کا تاثر رد کیا ہے اور بتایا جاتا ہے کہ اس کا حجم 2.5 ارب ڈالرز رکھنے کو ہی ترجیح دی جائے گی ،کیو نکہ یورو بانڈ کیلئے اوسط شرح 6.8 سے بڑھ کر 7 تک ہوسکتی ہے ۔نیو یارک میںپاکستان نے 1ارب ڈالر کے سکوک بانڈز 5 سال کیلئے جاری کیے، جن پر منافع کی شرح 5.625 فیصدہوگی۔دوسری جانب ایک ارب 50کروڑ ڈالر کے یورو بانڈز 10 سال کے لیے جاری کیےگئے، جن پر شرح منافع 6.875 فیصد ہوگی۔مسلم لیگ (ن)کی حکومت کے ساڑھے 4 سال کے عرصے کے دوران مسلسل 5 ویں بار بانڈز کے اجرا کے بعد پاکستان اور آئی ایم ایف حکام کے درمیان اسلام آباد میں ایک ہفتے کیلئے پوسٹ پروگرام مانیٹرنگ کے تحت بات چیت کا عمل 5 دسمبر2017سے شروع ہوگا۔

تازہ ترین