• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تبدیلی مذہب پرفسخِ نکاح کا اختیار قاضی کو حاصل ہو گا،چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل

Todays Print

اسلام آباد (نمائندہ جنگ)چیئرمین اسلامی نظر یاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا ہے کہ تبدیلی مذہب پرفسخِ نکاح کا اختیار قاضی کو حاصل ہو گا، پاکستان پوسٹ سی پیک فیز میں داخل ہو چکا ہے ۔ یہ نیا فیز تقا ضا کرتا ہے کہ پاکستان کے بہتر امیج کو اجاگر کیا جا ئے ، اسے پر امن ملک کے طور پر اجاگر کیا جا ئے تاکہ بیرون ملک سے سرمایہ کاری آئے ۔ ایسی قانون سازی کی جا ئے کہ پاکستان پر امن اور خوشحال ملک بنے ۔ نسلی ، مسلکی اور مذہبی منافرت یاتعصبات کو ختم کیا جائے۔ انہوں نے یہ بات گزشتہ روز اسلامی نظر یاتی کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ کونسل کی سفاشات پر قانون سازی کیلئے پارلیمنٹ میں موثر لابنگ کی جا ئے گی۔قانون انتخاب بل 2017 کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ اب پارلیمنٹ اس کی منظوری دے چکی ہے۔ اس پر عمومی اتفاق رائے ہوچکا ہےاسلئے اس پر مزید رائے زنی مناسب نہیں ہے اسلئے اس کی تائید کی جاتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کونسل نے سارک انرجی سنٹر کو زکوۃ ٰ سے استثنیٰ کا سرٹیفیکیٹ جاری کرنے کی منظوری دیدی ہے۔کونسل نے پاکستانی کرنسی کے ایک رو پیہ کے سکے پر تحریر کردہ نام قائد اعظم محمد علی جناح کی تحریر پر اعتراض کو مسترد کر دیا۔ کونسل نے رائے دی ہے کہ یہ نام عزت و احترام کیلئے تحریر کیا گیا ہے۔ اس سے اہانت کا کوئی پہلو نہیں نکلتا۔ کونسل نے قومی پالیسی برا ئے بین المذاہب ہم آہنگی اور قانون برائے قومی کمیشن 2015 کا جائزہ لینے کے بعد یہ فیصلہ کیا کہ اس ڈرافٹ کو مزید بہتر بنا یا جا ئے گا۔فوجداری قانون (ترمیمی ) بل 2017پر یہ رائے دی گئی کہ میت کا احترام سب پر لازم ہے اور قبر کشائی بھی قانونی ضرورت کے تحت کی جا ئے۔پاکستان پینل کوڈ ( ترمیمی ) بل 2017 ( دیت کی رقم کا تعین ) کم سے کم چاندی اور زیادہ سے زیادہ سونے کی دیت کا تعین مالی حیثیت کے مطابق کیا جا ئے گا۔ انسداد جادو گری بل 2017 کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی قائم کردی گئی ہے تاکہ ضروری معلومات حاصل کرنے کے بعد رائے دی جا ئے۔ پا کستان پینل کوڈ (ترمیمی ) بل 2017(اقدام خود کشی کی سزا ) کے بارے میں کونسل نے رائے دی کہ طبی معائنہ کے بعد اگر یہ ثابت ہو کہ وہ نفسیاتی عارضہ میں مبتلا ہے تو اسے سزا میں رعایت دی جاسکتی ہے۔ ہندو میرج بل 2017 کا جائزہ لینے کے بعد یہ رائے دی گئی کہ مذہب کی تبدیلی کی صورت میں فسخ نکاح کا اختیار قاضی کو حاصل ہو گا۔ مسلم عائلی قوانین (ترمیمی ) ایکٹ 2017 (بل ) بابت فقہ جعفریہ میں تقسیم میراث ) پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ آئین میں مسالک کے حقوق کو جوتحفظ دیا گیا ہے اسے یقینی بنایا جائے۔

تازہ ترین