• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سفارتخانہ پاکستان برسلز کے زیر اہتمام محفل’’ذکر نبیؐ ‘‘ کا انعقاد

برسلز(حافظ انیب راشد) سفارتخانہ پاکستان برسلز کے زیر اہتمام ربیع الاول کی مناسبت سے محفل ذکر نبیﷺ کا انعقاد کیا گیا تقریب کا آغاز حافظ نور انگیز کی تلاوت کلام پاک سے کیا گیا، اس موقع پر شرکائے تقریب نے قرآن خوانی اور درود و سلام پیش کئے۔ نعت رسول مقبول ﷺ محمد ارسلان ، زاہد فاروقی نے پیش کی۔ کے یو لیون یونیورسٹی کے طلبہ روشن خان اور یاسر پراچہ نے اپنے اپنے مقالات میں حضور نبی کریم ﷺکے قبل از نبوت کردار پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ حضورﷺ کی حیات مبارکہ کا ہر گوشہ ہمہ گیر اور تاقیامت آنے والوں کیلئے ایک جامع نمونہ ہے۔ حضور ﷺنے نجات کا واحد راستہ قرآن کی پیروی کو قراردیا انہی احکامات کی تعمیل سنت کہلاتی ہے۔ سید شکیل حیدر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ آج مسلم اکثریت اورہمارا ہر عمل حضورﷺ کی تعلیمات کی نفی کررہا ہے حالانکہ آپ ﷺ کے شاندار کردار نے نبوت سے قبل ہی آپ ﷺ کی شخصیت کو تمام لوگوں میں نمایاں کردیا تھا۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ مسلمان فرقہ پرستی کا شکار ہوکر حضورﷺ کی تعلیمات کا عملاًانکار کر رہےہیں جس کے نتیجے میں تمام مسلم ریاستیں اپنا بھرم کھو رہی ہیں۔ تقریب میں اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئے ڈپٹی ہیڈ آف مشن محمد آصف میمن نے حضور نبی کریم ﷺ کی حیات مبارکہ کے مختلف حصوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ آپﷺ کے اختیار کردہ سیاسی نظام اور بعد ازاں ریاست کے نظام کی بنیاد عدل تھی جسے آپ ﷺہمیشہ اپنی ذات سے شروع کیا ۔انہوں نے کہا کہ آپﷺ کی سنت آپﷺ کا وہ کردار ہے جو آپﷺ نے بچوں ، بوڑھوں، خواتین اور اپنے پڑوسیوں کے بارے میں اختیارکیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنا جائزہ لینے کی شدید ضرورت ہے کیونکہ دین کی اصل تصویر تو ہم ہیں۔ لوگ مسلمانوں کی کتابوں کو نہیں بلکہ مسلمانوں کے کردار کو دیکھ کر ان کے دین کے بارے میں رائے قائم کر رہے ہیں۔ انہوں نے متوجہ کیا کہ ہم سب کو اس بات کا مسلسل خیال رکھنا چاہئے کہ ایک غیرملک میں رہتے ہوئے ہمارا رویہ دوسروں کے ساتھ بہترین ہو۔ بعد ازاں دعا کی گئی۔ اس تقریب کی نظامت کے فرائض سکینڈ سیکرٹری علی ستار نے انجام دیئے۔ تقریب میں حاجی وسیم اختر، امین الحق، غیاث الدین بھٹی، عمر حمید اور دیگر نمایاں تھے۔
تازہ ترین