• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکولوں میں انرجی ڈرنکس پر پابندی عائد کی جائے،اساتذہ کامطالبہ

لندن( پی اے ) برطانیہ میں اساتذہ کی ایک بڑی یونین این اے ایس یو ڈبلیو ٹی نے مطالبہ کیا ہے کہسکولوں میں انرجی ڈرنکس پر پابندی عاید کی جائے،یونین کاکہناہے کہ انرجی ڈرنکس میں کیفین کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جس سے طلبہ کا رویہ اورطرز عمل خراب ہوسکتاہے۔ماہرین تعلیم نے یہ مطالبہ اس حوالے سے کی گئی 5تفتیشی رپورٹیں دیکھنے کے بعد کیا ہے،مطالبے میں حکومت سے کہاگیا ہےکہ 16سال سے کم عمر کے بچوں کو انرجی کی فروخت غیر قانونی قرار دی جائے ۔لیکن برٹش سافٹ ڈرنکس ایسوسی ایشن کا کہناہے کہ اڈرنکس محفوظ ہے،شمال مشرق میں قائم سینٹر فار ٹرانزیشنل ریسرچ ان پبلک ہیلتھ کے ماہرین تعلیم کاکہناہے کہ 10سال تک کے بچے انرجی ڈرنکس خریدتے ہیں کیونکہ یہ پانی یا پوپ سے زیادہ سستا ہوتاہے ،بچوں نے انھیں بتایا کہ وہ ڈرنکس صرف 25پنس میں خریدلیتے ہیں اور وہ فٹ اور مستعد رہنے کیلئے انرجی ڈرنکس خریدتے ہیں۔ان لوگوں نے یہ بھی دیکھا کہ انرجی ڈرنکس کے اشتہارات ٹی وی، کمپیوٹر گیمز اورسپورٹس اسپانسرکے ذریعہ انرجی ڈرنکس خریدنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ایک100ایم ایل انرجی ڈرنک میں اوسطاً کم وبیش 32ایم جی کیفین ہوتی ہے اور اس کے کین پر وارننگ درج ہوتی ہے کہ یہ بچوں کیلئے مناسب نہیں ہے ۔
تازہ ترین