• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بیت المقدس فلسطین کا دارالحکومت ہے،پیرس میںاحتجاجی مظاہرہ

پیرس (نیوزڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سےمقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے خلاف سینکڑوں افراد نے پیرس میں مظاہرہ کیا ہے جبکہ فرانس نے مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم) کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق فلسطینیوں کی حمایت میں گزشتہ روز پلیس دے لا ریپبلک چوک میں ایک ریلی نکالی گئی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پوسٹر اوربینر اْٹھا رکھے تھے جس پر لکھا تھا کہ ’’ہم فلسطینیوں کے ساتھ ہیں‘‘ اور اعلان کرتے ہیں کہ ’’بیت المقدس فلسطین کا دارالحکومت ہے‘‘۔ کْچھ لوگوں نے ٹرمپ اور نیتن یاہْو کی تصاویر کو پیروں تلے روندا اور نذرِ آتش کردیا۔ احتجاجی مظاہرین نے اپنے مخالف گروپ پر بھی دھاوا بولنے کی کوشش کی جس نے چوک کے نزدیک اسرائیل اور امریکا کے جھنڈے اْٹھا رکھے تھے۔ پولیس نے دونوں گروپوں کو علیحدہ کرنے اور تصادم سے روکنے کے لئے آنسو گیس استعمال کی جس کے نتیجہ میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔علاوہ ازیں فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کے دوران مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے سے انکارکردیا۔امریکہ کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اپنے پہلے دورے پر یورپ پہنچے جہاں پیرس میں انھوں نے فرانس کے صدر سے ملاقات کی۔ بعدازاں فرانسیسی صدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم پردوٹوک موقف واضح کیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس پر امریکی صدر کا یکطرفہ فیصلہ خطے کے امن کیلئے خطرناک ہے جس کی فرانس مخالفت کرتا ہے۔فرانسیسی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو پر زور دیا کہ فلسطینی علاقوں میں غیر قانونی یہودی آباد کاری کے منصوبوں کو فوری روکا جائے اور اس فیصلے سے یہ تاثر ملے گا کہ اسرائیل قیام امن کے لئے سنجیدہ ہے۔فرانسیی صدر کے بیان پر رد عمل میں اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ فلسطینیوں کو یہ حقیقت تسلیم کر لینی چاہئے اور جتنی جلدی اس حقیقت کو تسلیم کیا جائے گا اتنی ہی جلد ہم امن کی جانب بڑھیں گے۔
تازہ ترین