• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کشمیری رہنمائوں کی نظربندی، عالمی عدالت انصاف میںآواز اٹھائی جائے، پروفیسر لیاقت علی خان

اوٹفورڈ (نمائندہ جنگ)کشمیر کو آزاد ریاست تسلیم نہ کرانا انسانی حقوق کی بہت بڑی خلاف ورزی ہے مسئلہ کشمیرکے پائیدار حل کیلئے آزاد کشمیر کے پارلیمانی نظام حکومت کو اقوام متحدہ کی وساطت سے تسلیم کرانا آزاد کشمیر گورنمنٹ کی قومی ذمہ داری بنتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار جموں کشمیر لبریشن فرنٹ وٹفورڈ برانچ کے رہنمائوں نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے قومی دن کے موقع پر دوران اجلاس خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں جن افراد نے شرکت کی ان میں فرنٹ کے مرکزی رہنما پروفیسر لیاقت علی خان، صدر برانچ سید جاوید احمد شاہ، سینئر نائب صدر محمد سعید چوہدری، نائب صدر چوہدری محمد رفیق، جنرل سیکرٹری اقبال نسیم، چوہدری محمد منیر، شمیم احمد و دیگر شامل ہیں۔ اس موقع پر پروفیسر لیاقت علی خان نے کہا ضرورت اس بات کی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں نظربند کشمیری رہنمائوں کی رہائی کیلئے حکومت پاکستان اور آزاد کشمیر گورنمنٹ متحد ہوکر ان معاملات کو انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں اٹھائیں اور بھارت کی کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کو عالمی عدالت میں کلبھوشن کیس کے ساتھ اٹھایا جائے۔ اقوام متحدہ اور سیکورٹی کونسل مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے بجائے زبانی جمع تفریق سے کام لے رہی ہے۔ اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر پر اپنی منظور شدہ قراردادوں پر عمل نہ کرکے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مرتکب ہورہی ہے جوکہ انسانی حقوق کے چارٹر کی خلاف ہے۔ تنظیم کے صدر سید جاوید احمدشاہ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی اور یاسین ملک سمیت ساری حریت قیادت کی بلاجواز گرفتاریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں تعینات اقوام متحدہ آبزرور کو ہدایات جاری کریں کہ وہ کشمیر میں حریت قیادت کے جان و مال کے تحفظ کیلئے اقدامات کرے۔ بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں حریت قیادت کو سرینگر میں اقوام متحدہ کے دفاتر میں احتجاج کرنے کیلئے جانے نہیں دیتی۔ مسئلہ کشمیر کو صرف تشویش و مذمت تک محدود رکھنا کشمیریوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔ آج یہ عالم ہے کہ مقبوضۃ کشمیر میں کشمیری قیادت کو پرامن طور پر اقوام متحدہ آبزرور آفس میں پٹیشن دینے کی اجازت نہیں۔ اس موقع پر فرنٹ کے سینئر نائب صدر محمد سعید چوہدری نے سیکرٹری جنرل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایک تحقیقاتی کمیشن بنائے اور کشمیری قوم کو بتایا جائے مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ رائے میں کیا رکاوٹیں ہیں اور دونوں فریق مسئلہ کشمیر پر ثالثی پر رضامند کیوں نہیں ہورہے ہیں۔ اس کی سزا کشمیریوں کو کیوں دی جارہی ہے۔ مسئلہ کشمیر کے حال کے لئے اور بھی آپشن موجود ہیں، سینئر نائب صدر سعید چوہدری نے کہا کہ تصویر کا ایک پہلو یہ بھی ہے آزاد کشمیر کے وزیراعظم اور صدر آزاد کشمیر اور وزراء کو بیرون ملک مسئلہ کشمیر پر دورے وزیرخارجہ آف پاکستان اور سیکرٹری خارجہ آف پاکستان کی زیرنگرانی کرنے چاہئیں۔ جب آزاد کشمیر گورنمنٹ ایک تسلیم شدہ نہیں ہے ان کے بیرون ملک دوروں کی کیا حیثیت ہے۔ ان کے بیرون ملک دورے مسئلہ کشمیر کے حل میں مددگار ثابت نہیں ہورہے۔ نائب صدر چوہدری محمد رفیق نے کہا اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر پر سہ فریقی کانفرنس کا اہتمام کرے۔ انہوں نے کہا آزاد کشمیر گورنمنٹ سہ فریقی کانفرنس کے انعقاد پر کام کرے اس پر گورنمنٹ آف پاکستان سے درخواست کرے۔ آخر میں ان تمام رہنمائوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنا فیصلہ واپس لیں، بیت المقدس کو فلسطینیوں کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کریں۔
تازہ ترین