کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان سپر لیگ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ایک اور وکٹ گرگئی۔ شرجیل خان اور خالد لطیف کے بعد سہولت کار کا کردار ادا کرنے والے ٹیسٹ کرکٹر ناصر جمشید کو بھی سزا سنا دی گئی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن ٹریبونل نے کرکٹر ناصر جمشید پر اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کی تحقیقات میں تعاون نہ کرنے پر ایک سال کی پابندی عائد کر دی ہے۔ جسٹس ریٹائر اصغر حیدر کی سربراہی میں سابق چیئرمین پی سی بی لیفٹیننٹ جنرل (ر) توقیر ضیا اور سابق وکٹ کیپر وسیم باری پر مشتمل پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے اینٹی کرپشن ٹریبونل نے ناصر جمشید کے خلاف اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل پر فیصلہ سنایا۔ پی سی بی حکام کا کہنا ہے کہ ناصر جمشید نے اس کیس میں تاخیری حربے اپنائے جس کی وجہ سے ان پر پابندی عائد کی گئی۔ ٹریبونل کے فیصلے پر ناصر جمشید کے وکیل فیصل وڑائچ نے موقف اختیار کیا ہے کہ اینٹی کرپشن ٹریبونل نے ان کے موکل کو اسپاٹ فکسنگ کے الزامات سے بری کردیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں اس کیس میں فتح ہوئی ہے جبکہ ان کے موکل کو صرف معلومات فراہم نہ کرنے پر ایک سال کی پابندی کا سامنا ہوا ہے۔ خیال رہے کہ ناصر جمشید پر پی سی بی کے ضابطہ اخلاف کی دو شقوں کی خلاف ورزی کا الزام تھا جس میں سے ایک شق معلومات کی فراہمی کے حوالے سے ہے جس میں انہیں سزا سنائی گئی۔ پیر کوپی سی بی کے قانونی مشیر تفضل حیدر رضوی کا کہنا ہے کہ ناصر جمشید کو متعدد بار ٹریبونل نے طلب کیا اور یہاں تک کہ انہیں یہ پیشکش بھی کی گئی کہ اگر وہ لاہور نہیں آسکتے تو ان کا بیان لندن میں بھی ریکارڈ ہو سکتا ہے لیکن انھوں نے اس کا بھی کوئی جواب نہیں دیا۔ ناصر جمشید نے اس سال پاکستان آکر ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے سے بھی گریز کیا۔ وہ مسلسل انگلینڈ میں ہیں تاہم ان کے وکیل نے سزا کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفضل حیدر رضوی کا کہنا ہے کہ ناصر جمشید پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے ضابطہ اخلاق کی دو شقوں کی خلاف ورزی کے الزامات تھے جن میں ایک عدم تعاون اور دوسرا تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنا اور فی الحال ان پر عدم تعاون کاالزام ثابت ہوا ہے اس لیے ان پر ایک سال کی پابندی عائد کی گئی ہے۔ تفضل حیدر رضوی کا کہنا ہے کہ چونکہ اسپاٹ فکسنگ سکینڈل میں ناصر جمشید کی دوسرے کھلاڑیوں کے ساتھ گفتگو ریکارڈ پر ہے لہٰذا ٹریبونل ان پر مزید شقیں بھی عائد کرسکتا ہے۔ تفضل حیدر رضوی کا کہنا تھا کہ ناصر جمشید کا پاسپورٹ برطانوی کرائم ایجنسی کی تحویل میں ہے اور وہ ضمانت پر ہیں۔