• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جسمانی بحالی کے کا م کو دیہات تک پہنچا نے میں حکومت مدد کریگی

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر صحت سند ھ ڈاکٹر سکندر علی میندھرو نے کہا ہے کہ ڈاؤ یونیورسٹی کا انسٹی ٹیوٹ آف فیزیکل ریہیبلیٹیشن جسمانی معذوری سے متاثرہ افراد کی بحالی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسسز جسمانی معذورین کی بحالی کے کا م کو دیہات تک پہنچادے تو حکومتِ سندھ بھرپور مدد فراہم کریگی۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے جسمانی معذوری سے متاثر ہ افراد کے عالمی دن کے سلسلے میں انسٹی ٹیوٹ آف فیزیکل میڈیسن اینڈ ری ہیبلیٹیشن سینٹر کے زیر اہتمام آراگ آڈیٹوریم میں منعقدہ سیمینار سے بحیثیت مہمانِ خصوصی خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکیا۔ اس موقع پر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرمحمد سعید قریشی، پرو وائس چانسلر پروفیسر خاور سعیدجمالی ، ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ پرفیسرڈاکٹر نبیلہ سومرو نے بھی خطاب کیا۔ صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ وہ جسمانی معذوری سے متاثرہ افراد کو معذور نہیں سمجھتے کیونکہ قدرت نے انہیں ایک صلاحیت سے محروم کیا ہے تو دیگر بے شمار صلاحیتیں تندرست افراد سے زیادہ عطا کی ہیں، آپ غور کر کے انکی صلاحیتیں کو ابھاررہے ہیں۔ دنیا میں بے شمار مثالیں موجود ہیں کہ نابینا افراد نے دونوں آنکھیں رکھنے والے افراد سے زیادہ بڑے علمی معرکے سرانجام دیے انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کو صحت کے تمام شعبو ں میں سہولتیں فراہم کررہی ہے ، ڈاکٹر محمد سعید قریشی کی سربراہی میں ڈاؤ یونیورسٹی ان سہولتوں کی فراہمی میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔پروفیسر ڈاکٹر خاور سعید جمالی نے کہاکہ اس ادارے نے دس برس میں اہم خدمات انجام دیے کر نمایاں مقام حاصل کرلیا ہے، پاکستان بھر سے متاثرین اپنے علاج کے لیے یہاں رجوع کرتے ہیںِِ ، انسٹیٹیوٹ کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نبیلہ سومرو نے کہ کہ 2005 کے زلزلے کے بعد پا کستان میں سول سیکٹر میں ایسے ادارے کی ضرورت محسوس کی جارہی تھی کیونکہ پاک فوج کے زیرِ اہتمام انیس سو پچاسی سے معذورین کی بحالی کیے مراکز قائم ہونا شروع ہوگئے تھے۔ اس موقع پر معذوری سے بحالی کی طرف آنے والے مریضوں اور انکے والدین نے بھی اپنی رواداد سنائی جبکہ متاثرہ بچوں نے ٹیبلو پیش کیے۔
تازہ ترین