• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امتحانی کاپیاں جانچنے کا مرکزی نظام ختم، ٹاپ کالجوں کے طلبہ فیل

کراچی (سید محمد عسکری +اسٹاف رپورٹر) اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی میں مستقل ناظم امتحانات اورسکریٹری بورڈ نہ ہونے اور امتحانی کاپیاں چانچنے کا مرکزی نظام ختم کئے جانے کیوجہ سے کراچی کے ٹاپ کالجوں کے طلبہ کو کم نمبردئے جانے سے فیل کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے، اسٹیڈیم روڈ کالج، سینٹ لارنس، آغا خان ہائر سیکنڈری اسکول، ڈی جے کالج اور آدمجی کالج کے طلبہ کی بڑی تعداد طبیعات او ر کیمیا کے پرچوں میں یا تو فیل کردیا گیا ہے یا پھر بہت کم نمبر دیئے گئے ہیں۔ ان تمام کالجوں میں داخلے میرٹ کی بنیاد پر دیئے جاتے ہیں اور میٹرک اے ون کیٹگریز سے کم ان کالجوں میں داخلہ کا اہل ہی نہیں ہوتا۔ اسٹیڈیم روڈ کالج کے پرنسپل ڈاکٹر طارق نے جنگ کو بتایا کہ ان کے کالج کے بہترین طلبا کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے انٹر بورڈ نے طبیعات اور کیمیاکے پرچوں میں طلبہ کی اکثریت کے ساتھ ظلم ہوا ہے میری پی ای سی ای ایچ ایس، ڈی جے سائنس کالج اور آدمجی کالج کے پرنسپلز سے بات ہوئی ہے ان کا بھی یہی کہنا ہے کہ ان کہ طلبہ کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے بہترین پڑھنے والے طلبہ کو فیل کردیا گیا ہے یا انتہائی کم نمبر دیئے گئے ہیں ہم نے سوچا ہے کہ اس معاملے کو اعلیٰ سطح پر اٹھائیں ، پہلے مشترکہ طور پر چیئرمین انٹر بورڈ سے ملیں۔ سینٹ لارنس کالج برائے خواتین کی پرنسپل پروفیسر ماہ جبین نے کہا کہ وہ انٹر بوڑد کے نتائج سے مطمئن نہیں ہیں طالبات کی بڑی تعداد نے ان سے نتائج کے بارے میں شکایت کی ہے، وہ اس معاملے پر انٹر بوڑد کے چیرمین سے ملیں گی،آغا خان ہائر سیکنڈری اسکول کی ایک ٹیچر نے بھی تصدیق کی کہ آغا خان ہائر سیکنڈری اسکول جہاں بچے ٹیسٹ کی بنیاد پر داخل ہوتے ہیں ان کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے انہیں کم نمبر دیئے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی طویل عرصے سے ایڈہاک ازم کا شکار ہے۔ 18گریڈ کے اکاوئنٹنٹ کے پاس ناظم امتحانات کا چارج ہے جبکہ انتظامی تربہ نہ رکھنے والی ڈپٹی ناظمہ امتحانات کو قائم مقام سیکرٹری مقرر کیا گیا ہے بورڈ میں گزشتہ کئی برس سے ناظم امتحانات اور سیکرٹریز کی اسامیاں خالی پڑی ہیں اور تو اور امتحانی کاپیاں جانچنے کا مرکزی نظام بھی ختم کردیا گیا ہے ۔ مندپسند اساتذہ گھروں میں کاپیاں لے جاکر جانچ رہے ہیں۔ بورڈ کے چیئرمین پروفیسر انعام نے کہا کہ رمضان میں کاپیاں بورڈ میں بلاکر چیک نہیں کرواسکتے اس لئے گھروں پر تقسیم کردیتے ہیں انہوں نے کہا کہاگر کسی کو نتائج سے شکایت ہے تو وہ اسکروٹنی کرواسکتا ہے۔ہم شکایت دور کرنے کے لیے تیار ہیں، انھوں نے کہا کہ وہ کنتورلنگ اتھارٹی کو بورڈ میں مستقل سکریٹری اور ناظم امتحانات کی تقرری کے حوالے سے کئی بار لکھ چکے ہیں۔
تازہ ترین