• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حلقہ بندیاں ترمیمی بل، پیپلز پارٹی پھر اڑ گئی، 5 فیصد بلاکس کی دوبارہ مردم شماری سمیت 11 مطالبات پر اصرار

Todays Print

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) سینیٹ کی ہائوس بزنس مشاورتی کمیٹی کااجلاس بے نتیجہ ختم ہو گیا، حلقہ بندیوں کے ترمیمی بل پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن میں ڈیڈ لاک برقرار رہا اور پیپلز پارٹی نے بل پر مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا جبکہ اجلاس میں 5فیصد بلاکس کی دوبارہ مردم شماری سمیت 11مطالبات پر اصرار کیا گیا۔ پیر کو سینٹ اجلاس شروع ہونے سے قبل پارلیمانی بزنس طے کرنے کے لئے چیئرمین سینٹ رضا ربانی کی زیر صدارت ہائوس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کااجلاس پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ پارلیمانی لیڈروں نے اجلاس میں شرکت کی، ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی نشستوں کی حلقہ بندیوں سے متعلق آئینی ترمیمی بل کی منظوری پر پیپلز پارٹی نے حکمران پاکستان مسلم لیگ(ن) کا ساتھ دینے سے انکار کردیا۔ پیپلز پارٹی کا موقف تھا کہ غلط باتوں پر کیسے اتفاق کرسکتے ہیں، مردم شماری کے معاملات مشترکہ مفادات کونسل میں طے کئے جائیں۔ پیپلز پارٹی مردم شماری کے حوالے سے اپنے مطالبات پر پھر اڑگئی ہے کہ بین الاقوامی ماہرین کی نگرانی میں مردم شماری کے مخصوص بلاکس میں آڈٹ کرایا جائے، سینٹ کے گزشتہ دو اجلاس بھی بےنتیجہ ختم ہوگئے تھے کیونکہ ایجنڈے پر موجود ہونے کے باوجود ترمیمی بل پر منظوری کے لئے حکومت کو مطلوبہ اکثریت (69 ارکان) نہ مل سکی تھی۔ قومی اسمبلی پہلے ہی اس بل کی منظوری دے چکی ہے۔ حلقہ بندیوں کےلئےآئینی ترمیمی بل پر پیپلزپارٹی کےسا تھ ڈیڈ لاک ختم کرنے کا کام راجہ ظفرالحق کے سپرد کر دیا گیا ،ترمیمی بل کو منظور کرانے کےلئے چیئرمین سینیٹ رضاربانی نے دونوں جماعتوں کے ساتھ رابطے قائم کیے اور پیدا شدہ ڈیڈ لاک کو ختم کرانے کےلئے پس پردہ سرتوڑ کوششیں کیں ۔ بالاآخر یہ بات طے ہوئی کہ راجہ ظفرالحق ایک دو روز میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے بات چیت کریں گے اور پاکستان پیپلزپارٹی کی شرائط ان کے سامنے پیش کریں گے ۔ ۔ 

تازہ ترین