• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پیپلز پارٹی نے بھٹو کی آئیڈیالوجی دفن کردی ، محسن شاہنواز رانجھا

Todays Print

کراچی(ٹی وی رپورٹ) وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ توبہ اور سجدے کا سزاوار صرف اللہ تعالیٰ ہے کوئی پیر یا عالم دین نہیں ہے، پیر سیالوی عزت کے ساتھ مجھے بلاتے تو دس دفعہ چلا جاتا،میرے استعفے کا مطالبہ ساڑھے چار سال سے ہورہا ہے،جتنے زیادہ لوگ استعفیٰ مانگ رہے ہیں اس پر اچھا محسوس کررہا ہوں،میں اپنی قیادت کا دفاع کروں گا تو یقیناًمخالفین سے ٹکراؤ ہوگا، ساڑھے چار سال تک استعفیٰ مانگنے والوں کو چند ماہ مزید انتظار کرنا ہوگا،یہ لوگ سمجھتے تھے باقر نجفی رپورٹ ن لیگ اور اس کی قیادت کو تباہ کردے گی، پنڈی کا شیطان تو نجفی رپورٹ سے بڑی امیدیں لگائے بیٹھا تھا، سانحہ ماڈل ٹاؤن رپورٹ میں کچھ نہیں نکلا صرف عمومی رائے کا اظہار کیا گیا ہے، باقر نجفی رپورٹ کی کوئی قانونی اہمیت نہیں ہے۔وہ جیو نیوزکے پروگرام’’آپس کی بات‘‘میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کررہے تھے۔پروگرام میں پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر سحر کامران ، ن لیگ کے رہنما محسن شاہنواز رانجھا نے اور سینئر تجزیہ کار مظہر عباس نے بھی پروگرام میں شرکت کی۔پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ سانحہ ماڈل ٹاؤن انکوائری کمیشن رپورٹ سامنے لانے کا مطالبہ کرتی رہی ہے، باقر نجفی رپورٹ میں سانحہ کے ذمہ داروں کا تعین ہونے کے بعد حکومت کاانصاف نہ کرنا درست نہیں ہے، حکومت ہمیشہ یوٹرن لیتی ہے ۔ن لیگ کے رہنما محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ذوالفقار علی بھٹو کی آئیڈیالوجی دفن کردی ہے، پیپلز پارٹی کو باہر سے زیادہ نقصان اندر والوں نے پہنچایا ہے، امید ہے پیپلز پارٹی سینیٹ میں نئی حلقہ بندیوں کے بل کی حمایت کرے گی۔رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن انکوائری کمیشن رپورٹ سے مایوس ہو کر مصنوعی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، معاملہ میڈیا میں زندہ رکھنے کیلئے ہر روز ایک روبوٹ طاہرا لقادری کے پاس بھیجا جارہا ہے ، کراچی سے جو روبوٹ آیا اس کا ساڑھے تین سال میں سانحہ ماڈل ٹاؤن پر ایک بیان نہیں ہے، ان لوگوں کا مقصد طاہر القادری کو کنٹینر پر سوار کروانا ہے، طاہر القادری اس دفعہ ان لوگوں کے کہنے پر کنٹینر میں سوار نہیں ہوں گے، اگر یہ سب علامہ طاہر القادری کے ساتھ کنٹینر پر بیٹھے تو ان کا سیاسی جنازہ نکل جائے گا،عزیر بلوچ جے آئی ٹی رپورٹ نے پیپلز پارٹی کو روبوٹ بنادیا ہے،پیپلز پارٹی سے کہا ہے ڈرنے کے بجائے جمہوری قوتوں کے ساتھ کھڑے ہوں۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ یہ بات غلط ہے کہ میں نے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کرلیا تھا، نواز شریف اور شہباز شریف نے مجھ سے استعفے سے متعلق کوئی بات نہیں کی ہے، میری میڈیا پر کی گئی بات سے ابہام پیدا ہوا تو میں نے میڈیا پر ہی اس کی وضاحت کردی، اگر کوئی مجھے بلا کر میرا ایمان چیک اور اس کی تصدیق کرنے کا کہتا ہے تو ایمان صرف اللہ کی ذات ہی چیک کرسکتی ہے، توبہ اور سجدے کا سزاوار صرف اللہ تعالیٰ ہے کوئی پیر یا عالم دین نہیں ہے، پیر سیالوی عزت کے ساتھ مجھے بلاتے تو دس دفعہ چلا جاتا۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ختم نبوت کانفرنس میں صرف دو لوگوں نے پیر سیالوی کے کہنے پر استعفیٰ دینے کا کہا، ان دونوں میں ایک نظام الدین سیالوی اور دوسراپیر سیالوی کا مرید مولانا رحمت اللہ ہے، تین لوگوں نے استعفیٰ نہیں دیا بلکہ اپنے سیاسی فیصلے پیر سیالوی کے سپرد کرنے کی بات کی، پیر حمید الدین سیالوی نے کسی استعفے کا مطالبہ نہیں کیا بلکہ نظام مصطفی نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ، میں بھی ان کے اس مطالبہ کی حمایت کرتا ہوں، ختم نبوت کانفرنس میں ہم پر دوست محمد کھوسہ نے تنقید کی جس کا اپنا کردار صحیح نہیں پھر جب حکومت سے نکالا جائے تو ن لیگ کے خلاف ہوجائے، اسٹیج پر پیر سیالوی کے ساتھ پی ٹی آئی کے اہم لوگ بیٹھے ہوئے تھے،یہ لوگ اپنی سیاست کیلئے ختم نبوت اور پیر حمید الدین سیالوی کو استعمال کررہے ہیں۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن واقعہ کوئی غلطی نہیں ایک سانحہ اور حادثہ ہے، یہ حادثہ موقع پر موجود لوگوں کی موجودگی میں پیدا ہونے والا حالات کی وجہ سے ہوا، اس واقعہ کا باقاعدہ مقدمہ درج اور تحقیقات ہوئی ہے، لوگ اس مقدمہ میں ٹرائل کا سامنا کررہے ہیں، عدالتیں ماڈل ٹاؤن واقعہ پر انصاف کے تقاضے پورے کریں گی، ہم ساڑھے چار سالوں سے دھرنے دیکھ رہے ہیں، طاہر القادری کے دھرنے کا بھی سامنا کریں گے۔ پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ سانحہ ماڈل ٹاؤن انکوائری کمیشن رپورٹ سامنے لانے کا مطالبہ کرتی رہی ہے۔

تازہ ترین