• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پراسیکیوٹر جنرل نیب کا عہدہ23 نومبرسے خالی ،جلدتعیناتی حکومتی ذمہ داری

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) ذرائع کے مطابق نیب میں پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹیبلٹی کا عہدہ23 نومبر 2017 سے خالی ہے، قومی احتساب بیورو نے وزارت قانون و انصاف کے ذریعے صدر مملکت کو نئے پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹیبلٹی کی تعیناتی کےلئے سمری تقریباً 2 ہفتے قبل بھجوائی تھی جس کا ابھی تک کوئی جواب نہیں آیا اور نہ ہی نئے پراسیکیوٹر جنرل اکاونٹیبلٹی کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اس وقت پانامہ کیس، حدیبیہ پیپر ملز کیس سمیت دیگر اہم نوعیت کے کیسز معزز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں اس لئے پراسیکیوٹر جنرل اکاونٹیبلٹی نیب جوکہ نیب کا چیف پراسیکیوٹر جنرل ہوتا ہے کی تعیناتی جلد ازجلد عمل میں لانا حکومت کی ذمے داری ہے۔ نیب نئے پراسیکیوٹر جنرل اکاونٹیبلٹی کی صدر مملکت سے منظوری کا منتظر ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومتی حلقوں نے نیب کی طرف سے بھجوائے گئے پانچ ناموں میں سے ناصر سعید شیخ اور جسٹس فصیح الملک کی عمر زیادہ ہونے پراعتراض کیا جارہا ہے مگرباقی3 ناموں میں سے کسی ایک کانام نیب کے پراسیکیوٹر جنرل کی تعیناتی کےلئے منظور کیا جاسکتا ہے، اس سے نیب، قانون کے مطابق اپنے فرائض ایمانداری ، پروفیشنل اورمیرٹ پر ادا کرسکے گا۔
تازہ ترین