• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹی ٹین ،قواعد و ضوابط کیمطابق نہیں تو اس میں جرائم کی بھی گنجائش ہے،خالد محمود

کراچی(ٹی وی رپورٹ) سابق چیئرمین پی سی بی خالد محمود نے کہا ہے کہ ٹی ٹین لیگ اگر قواعد و ضوابط کے مطابق نہیں ہوگی تو اس میں جرائم کی بھی گنجائش ہے ، پی سی بی کو ہر وقت الرٹ رہنے کی ضرورت ہے،ماضی میں پاکستانی کرکٹرز کو پھنسانے کی کوشش کرتے رہے ہیں ،ماہر تعلیم سید عابدی نے کہا کہ چارٹرڈاکاؤنٹینسی ایک مستند اور زبردست پیشہ ہے اس میں کامیابی کے لیے تحمل کی ضرورت ہے،ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد خان نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کے استعفے کے مطالبے کی منطق سمجھ سے بالاتر ہے ، سینئر تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ ایم کیو ایم لندن نے خود اپنے اوپر زخم لگایا ہےجماعت کے ا ندر بہت زیادہ کرپشن آگئی اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئی، پیپلزپارٹی نے کراچی میں کبھی بھی ان ایشو پر بات نہیں کی جس وجہ سے اردو اسپیکنگ ووٹر پی پی سے دور رہتا ہے ، وہ مارنگ شو ’جیو پاکستان ‘میں گفتگو کر رہے تھے،پروگرام میں بالی وڈ کے لیجنڈ اداکار دلیپ کمار کو95ویں سالگرہ پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔ مشہور ماہر تعلیم سید عابدی نے کہا کہ ایم بی اے صرف ایک متبادل کورس ہے ان افراد کے لیے جن کے پاس کسی پیشے کا تجربہ ہے اور وہ اپنے کام میں آگے بڑھنا چاہتے ہیں تو وہ لوگ ایم بی اے یا ٹاپ اپ کرتے ہیں ایم بی اے سے اس دور میں مارکیٹنگ اور سیلز کے حوالے سے اب بہت سارے دوسرے مخصوص کورس دستیاب ہیں جو فوکس انڈسٹری کی طرف ہیں، اگر ہم میڈیا میں کام کررہے ہیں تو ہم میڈیا مار کیٹنگ مینجمنٹ میں اپنی ایم ایس سی کرسکتے ہیں، اگر آپ فنانشل انڈسٹری میں کام کررہے ہیں تو آپ اپنی ایم ایس سی کو فنانس کی طرف فوکس کرسکتے ہیں،میڈیکل یا فارمیسی میں کام کرنے والے اپنی ڈگری کو اس کے حساب سے فوکس کرسکتے ہیں، آپ اپنی پوسٹ گریجوئٹ تعلیم میں اس انڈسٹری کے ماہر بن سکتے ہیں جس میں آپ کام کررہے ہیں سیلز اور مارکیٹنگ کی عام طور پر اوپر آنے والی ڈگریز میں ڈیجٹیل مارکیٹنگ ، انٹر نیشنل مارکیٹنگ ، سپلائی چین وغیرہ کی جو ڈگریز ہیں وہ ابھر رہی ہیں۔چارٹرڈ اکاؤنٹینسی کے پیشے پر روشنی ڈالنے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سی اے ایک مستند اور زبردست پیشہ ہے اور اس میں بہت زیادہ فوائد بھی ہیں ، لیکن اس پیشے کو اپنانے سے پہلے بچے کی عددی اور تجزیاتی نقطہ نظر تھوڑا بہتر ہونا چاہیے اور اس کے حوالے سے بنیادی تعلیم ہونی چاہیے سی اے میں چار موڈیولز ہیں اسے مکمل کرنیا کے بعد فائنل موڈیولز کے طرف جاتے ہیں تقریباً پانچ سے چھ سال کا عرصہ لگتا ہے ، اس دوران طالبعلموں کو آرٹیکل شپ بھی کرنی پڑتی ہے ، پیپر رکتے ہیں بھی ہیں لیکن محنت کریں گے تو کامیابی حاصل ہوتی ہے اور بہت سے لوگ پاکستان میں سی اے کررہے ہیں یہ اتنا مشکل کام نہیں لیکن اس پیشے میں وقت لگتا ہے اور اس میں بہت تحمل کی ضرورت ہے۔جیو نیوز کے مارنگ شو جیو پاکستان میں میزبان نے عالمی سطح پر ہونے والی ایک تحقیق کے بارے میں بتاتے ہوئے بتایا کہ عالمی سطح پر ہر سال انسانی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے اگائی جانے ا ن والی ایک تہائی تقریبا3.1ارب ٹن خواراک ضائع ہوجاتی ہے، اس حوالے سے تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سب سے زیادہ خرواک کا ضیا ء یوپی یونین اور شمالی امریکا میں ہوتا ہے جبکہ فرانس ایک ایسا ملک ابھر کر سامنے آیا ہے جہاں سب سے کم خوراک ضائع کی جاتی ہے جس کی وجہ وہاں کی خوراک کے حوالے سے مضبوط قانون سازی ہے ، قانون کے مطابق فرانس کے ریسٹورنٹس کو بچا ہوا کھانا پھینکنے اور ضائع کرنے کے بجائے ضرورت مندوں میں تقسیم کرنا ہوتا ہے جبکہ صارفین اپنا بچا ہوا کھانا پیک کروا کر اپنے ساتھ گھر لے جاتے ہیں جس سے خواراک کے ضائع ہونے کے امکانات کسی حد تک کم ہوجاتے ہیں۔پروگرام میں پیر حمید الدین سیالیوی کے سربراہی میں ہونے والے جلسے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ن لیگ کے گزشتہ روز دیے جانے والے پانچ استعفوں اور پیر سیالوی کی جانب سے رانا ثنا اللہ کے استعفے سے متعلق بھی گفتگو کی گئی۔ ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد خان نے پروگرام میں، ن لیگ کو ہر روز درپیش نئے چیلنجز ،پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر سیالوی صاحب کے جلسے کی بات کی جائے تو وہاں پر پانچ ایم ایز موجود تھے اور وہ اپنے حلقے سے پانچ پانچ ہزار لوگ لانے سے بھی قاصر رہے، جلسے میں ایک مخصوص طبقہ موجود تھا ، ختم نبوت کے معاملے پر کونسی یسی بات تھی جس پر اصلاحی اقدامات نہیں اٹھائے جاسکتے تھے، اب اگر وہ یہ بات کررہے ہیں تو ان کی بات میں کوئی قوت نہیں ہے، یہ بنیادی طور پر ایک جتھہ راج کی کیفیت بن چکی ہے جو 2014سے شروع ہوئی ہے۔ قائد اعظم کا پاکستان یہ نہیں تھا کہ آپ ایک کے بعد ایک مطالبے پر آکر جتھوں کے شکل میں دھر نا دینا شروع کردیں۔راناثنا کے استعفے کے حوالے سے سوال پر بات کرتے ہوئے ملک احمد خان نے کہا کہ رانثا اللہ کیوں ااستعفا دینگے ؟ ان سے متعلق جو چیزیں سامنے لائی جارہی ہیں وہ غلط بات ہے کسی کے دین پر اس طرح کے فتوے بے بنیاد ہیں اور رانا صاحب اپنی بات کی وضاحت کرچکے ہیں ، قومی اسمبلی میں جو ہوا وہ اجتماعی نقصان تھا اور اس پر و فاقی وزیر قانون نے استعفیٰ دے دیا کیونکہ پورے ملک میں اس معاملے پر ایک آگ بھڑک اٹھی تھی اب اس کے بعد کوئی سیاسی فائدے کیلئے آکر استعفوں کا مطالبہ کرے اور وہ بھی ایسی بات پر جس میں ہمارے عقیدے اور دین کا تعلق ہے تو رنا ثنا اللہ استعفیٰ کیوں دیں ؟ پانچ ایم این ایز کے استعفوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ استعفیٰ اسپیکر قومی اسمبلی کو دیا جاتا ہے اگر یہ پیر سیالوی کو ااستعفیٰ دے رہیہیں تو ان کا یہ اقدام غیر آئینی ہے ، ختم بنوت کے ساتھ ان چیزوں کا کوئی تعلق نہیں ہے وہ معاملہ وفاقی وزیر قانون کے استعفے کے صورت میں سارا حل ہوچکا ہے۔اس سوال کے جواب میں کہ اگر اابھی رانا ثنا کے استعفے کی منطق سمجھ سے باہر ہے تو اس وقت زاہد حامد کا استعفیٰ کس منطق کے تحت لیا گیا تھا،بہت سے لوگوں نے اس وقت یہ سوال اٹھایا تھا کہ اگر آج رضوی صاحب نے استعفی لیا ہے تو کل کوئی بھی استعفیٰ لے سکتا ہے ،ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا تھا کہ جس وقت زاہد حامد کا استعفیٰ لیا گیا اسوقت پورے ملک میں ایک ہجانی کیفیت تھی وزراء کے گھروں پر حملے کیے تھے تھے اس صورتحال میں ملک کی کیفیت کو سنبھالنے کیلئے استعفیٰ لیا گیا تھا رانا ثنا اللہ کے پیر سیالوی سے ملاقات کے حوالے سے ملک ٓحمد خان نے کہا کہ میں ران ثنا کی جگہ ہوں گا تو کبھی ان سے ملنے نہیں جاؤں گا یہ تمام احتجاج سیاسی مقاصد حاصل کرنے کیلئے کیا جارہا ہے اسے سے ختم بنوت کا کوئی تعلق نہیں ۔پروگرام میں کراچی کے علاقے ملیر کچھ روز پہلے پیش آنے والے افسوس ناکواقعے کے حوا لے سے بھی بات کی گئی جیو نیوز کے رپورٹر ذیشان شاہ نے واقعے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمہ علوینہ نے اپنے منگیتر ا اور دوست کے ساتھ مل کر اپنی بہن علینہ کا قتل کروایا ، جب یہ واقعہ پیش آیا تو اس وقت علوینہ نے یہ جھوٹی کہانی بنائی تھی کہ ڈکیتی کے وقت علینہ نے ملزمان کا نقاب اتارنے کی کوشش کی تھی جس کے باعث انہوں نے اس پر چھری کا وار کر کے اس کو قتل کیا اور مجھ پر بھی حملہ کیا گیا، جب پولیس نے اس تفتیش کا آغاز کیا تو اس میں سب سے پہلے یہ چیز دیکھی گئی کہ اسلحہ رکھنے والے لوگ چھری سے قتل کیوں کر کے گئے، پولیس کو گھر کے فرد پر اس لیے شک ہوا کیونکہ جس ظالمانہ طریقے سے اس کی بہن کو قتل کیا گیا تھا اس کے مقابلے میں دوسری بہن کو صرف چھوٹا سا کٹ مارا گیا تھا جو عجیب سی بات لگی تھی تمام ملزمان کی گرفتاری ان کے فون کالز ریکارڈ کی مدد سے آئی جو بھی گفتگو ملزمان کے درمیاں ہوئی پولیس نے اس کا ڈیٹا حاصل کیا اور اس میں ملوث تمام لوگوں کو حراست میں لیا گیا، جب کہ بلیک ملینگ میں ملوث دو بھائی عباس اور احسن کو گرفتار کیا گیا اس پر ہم نے جب سوال کیا ایس ایس پی کورنگی سے تو انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے،کیونکہ جب لڑکوں کو گرفتار کیا گیا تھا انہوں نے دو موبائل فونز توڑ دیے تھے ۔اگر سائبر کرائم کے کیس میں کوئی کمزوری ہوئی اور شواہد اکٹھا کرنے میں غیر سنجیدگی دکھائی گئی تو ممکن ہے کہ بچ جائیں۔پروگرام میں بالی وڈ کے لیجنڈ اداکار دلیپ کمار کے 95سالگرہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے میزبان نے بتایا کہ دلیپ کمار کا اصل نام محمد یوسف خان تھادلیپ کمار 11دسمبر 1922کو پشاور کے قصہ خوانی بازار میں پیدا ہوئے، دلیپ کمار کو ٹریجڈی کنگ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، دلیپ کمار اپنے کام کے معیار کے حوالے سے بہت محتاط تھے اسی لیے انہوں نے اپنے54سالہ کیرئیر میں صرف 64فلوں میں کام کیا، جبکہ انہیں آٹھ بار فلم فیئر ایوارڈ نے نوازا گیا، 1994 میں بالی وڈ انڈسٹری کا سب سے بڑا ایوارڈ بابا صاحب پھالکے ایوارڈ بھی حاصل کیا جبکہ حکومت پاکستان نے بھی انہیں نشان امتیاز سے نوازا۔ا دلیپ کمار نے اداکار سائرہ بانو سے شادی کی ، جس میں دلچسپ بات یہ تھی کہ شادی کے وقت دلیپ کمار کی عمر 44برس تھی جبکہ سائرہ بانو صرف22برس کی تھیں۔
تازہ ترین