• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شارجہ ٹی ٹین لیگ کرکٹ نہیں سرکس ہے، شہریار خان

Todays Print

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین شہریار خان کا کہنا ہے کہ شارجہ میں ہونے والی ٹی ٹین لیگ کرکٹ نہیں سرکس ہے اور اسے گلی ڈنڈا کہا جائے تو بے جا نہیں ہوگا، پاکستان کرکٹ بورڈ کو اس طرز کی کرکٹ کی حوصلہ افزائی نہیں کرنی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ پی سی بی نے مالی فوائد کیلئے ٹی ٹین لیگ میں کھلاڑیوں کو این او سی جاری کی ہے لیکن ہمیں کمرشل معا ملا ت سے زیادہ کھیل کے وقار کا خیال رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ جنٹلمین کا کھیل ہےاس کھیل کو تھوڑے سے کمرشل فائدے کے لئے اس انداز میں کرانا مضحکہ خیز ہے، میں نے اپنے پہلے دور میں ٹی ٹوئنٹی کی بھی مخالفت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ ایک بڑا برانڈ ہے اس کو ضائع ہونے سے بچانا ہوگا اور فرنچائز مالکان کے تحفظات کو دور کرنا ہوگا اگر پاکستان نے ٹی ٹین کو سپورٹ کیا ہے تو یو اے ای لیگ کی بھی اجازت دینا ہوگی، کھلاڑی بھی دیگر ٹورنامنٹ میں جانے کی اجازت مانگیں گے۔ منگل کو جیو سوپر کو انٹر ویو دیتے ہوئے شہریار خان نے کہا کہ کمرشل معاملات کو ترجیح دینا درست نہیں ہے، میرے دور میں ٹی ٹین کا معاملہ سامنے نہیں آیا تھا، اصل کرکٹ ٹیسٹ کرکٹ ہے، ہمارے بورڈ کو چار لاکھ ڈالرز ملیں یا دس لاکھ ڈالرز ،اس طرز کی کرکٹ کو سپورٹ نہیں کرنا چاہیےاگر آج ہم ٹی ٹین کی حمایت کررہے ہیں تو کل ہمیں ٹی فائیو میں بھی اپنے کھلاڑیوں کو ریلیز کرنا ہوگا، یہ فیصلہ اصولوں کے منافی ہے۔شہریار خان نے کہا کہ ٹی ٹین کرانا کرکٹ کے لئے بہتر نہیں ، ہم امارات کرکٹ بورڈ کو میچوں کیلئے بھاری معاوضہ دیتے ہیں اگر پاکستان کرکٹ بورڈ ٹی ٹین کیلئے انہیں انکار کردیتا تو کوئی برائی نہیں تھی، مجھے حیرت ہے کہ اس معاملے پر انٹرنیشنل کرکٹ کائونسل بھی خاموش ہے کیونکہ اس سے کرکٹ کی تذلیل ہورہی ہے اور ہمیں کھیل کی اسپرٹ کو برقرار رکھنا ہوگی۔ شہریار خان نے کہا کہ پاکستان اور بھار ت سیریز کیلئے میں بھی قانونی چارہ جوئی کے حق میں تھا لیکن آئی سی سی کے چیئرمین ششانک منوہر نے لندن میں ہونے والی میٹنگ میں غیر جانبداری نہیں دکھائی تھی ان کے رویے سے مجھے حیرت ہوئی تھی۔

تازہ ترین