• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی اسمبلی، فاٹا بل پیش نہ ہوا، اپوزیشن بائیکاٹ کرگئی، کورم ٹوٹنے پر اجلاس ملتوی

اسلام آباد (نمائندہ جنگ/ٹی وی رپورٹ)قومی اسمبلی میں فاٹا بل پیش نہ ہونے پر اپوزیشن نے واک آئوٹ کیا کورم ٹوٹنے پر اجلاس ملتوی ، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم لڑائی نہیں چاہتے، مسئلے ڈائیلاگ سے حل ہونگے، حکومت ایسے کام نہ کرے جس سے پارلیمنٹ کی مخالف قوتوں کو فائدہ پہنچے،تفصیلات کے مطابق فاٹا اصلاحات کا بل ایجنڈے سے واپس لینے پر قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے منگل کے روز بھی احتجاج اور ایوان سے واک آئوٹ کیا اور بل ایوان میں لانے تک قومی اسمبلی کا بائیکاٹ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے،جبکہ فاٹا اصلاحات کے معاملے پر حکومت سے بات چیت کیلئے اپوزیشن نے کمیٹی تشکیل دیدی،منگل کے روز اسپیکر سردار ایاز صادق نے اجلاس کی صدارت کی، اجلاس شروع ہوتے ہی جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ حکومت نے فاٹا اصلاحات کا بل ایجنڈے سے واپس لیا ہے جس کی وجہ سے فاٹا کے عوام میں مایوسی پھیل رہی ہے، کیا یہ پارلیمنٹ کی بے عزتی نہیں ہے کہ ایجنڈا ایشو کر کے واپس لے لیا گیا۔ ہم بل پیش ہونے تک اجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ جاری رکھیں گے۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ آج تک کبھی ایسے نہیں ہوا کہ بل ایجنڈے پر لاکر اسے واپس لیا جائے۔ یہ بھی مکمل بل نہیں ہے صرف دائرہ کار بڑھانے کا بل ہے۔ حکوت کا یہ کیا ویژن ہے کہ اتفاق رائے سے بل کی منظوری کا موقع ضائع کردیا۔ حکومت میں سیاسی وژن نظر نہیں آتا ایسے اقدامات سے نقصان پارلیمنٹ کو ہوتا ہے۔ ہم پارلیمنٹ کے احترام کی وجہ سے ہی سپیکر کے سامنے شور شرابا نہیں کرتے۔ ہم نے تو کہا تھا کہ بل میں کوئی ضمنی خامی ہے تو ہمیں بتائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بل نہیں لائیں گے تو پھر ہم ایوان میں نہیں بیٹھیں گے۔ ہم پارلیمنٹ کے احترام کے لئے آج پھر واک آئوٹ کریں گے۔ اس کے باوجود کے پرائیویٹ ممبرز ڈے ہے ہم واک آئوٹ کریں گے وہ ایوان سے جانے لگے تو سپیکر نے ان سے کہا کہ وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد کی بات سن لیں، شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ وزیراعظم آج ترکی کے دورے پر جارہے ہیں کل میں نے عبدالقادر بلوچ اور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کے ہمراہ ان سے ملاقات کی تھی اور اس ایشو سے آگاہ کیا تھا،وزیراعظم نے جمعہ کی صبح ساڑھے نو بجے وزیراعظم چیمبر پارلیمنٹ ہائوس میں ناشتے پر قومی اسمبلی اور سینٹ کے تمام پارلیمانی لیڈرز کو مدعو کیا ہے وزیراعظم چاہتے ہیں کہ ہم افہام و تفہیم سے اس مسئلے کو حل کریں اس کے علاوہ حلقہ بندیوں کے بل کا ایشو بھی ہے۔ فاٹا اصلاحات کا بل اتفاق رائے سے دوبارہ ایوان میں پیش کیا جائے گا، خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم نے چار بجے ترکی جانا ہے اگر وہ سنجیدہ ہوتے تو آج صبح اسمبلی آجاتے میں نواز شریف سے بھی کہتا تھا کہ آپ کو طاقت پارلیمنٹ سے ملتی ہے۔
تازہ ترین