• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اروناچل پردیش پبلک سروس کمیشن کے مقابلے کے امتحانات میں نصف سے زیادہ سوالیہ پرچے پاکستان کی ویب سائٹ سے نقل

کراچی(رفیق مانگٹ)پاکستان آج کل گجرات کے انتخابات کا اہم موضوع تو تھا تاہم اب بھارتی ریاست اروناچل پردیش کے مقابلے کے امتحانات میں پاکستان نے جگہ بنالی ہے۔ اروناچل پردیش پبلک سروس کمیشن کی طرف سے سول سروس امتحانات میں نصف سے زیادہ سوالیہ پرچہ جات پاکستان کی ایک ویب سائٹ سے نقل کیے گئے جس ویب سائٹ سے سوالات نقل کیے گئے وہ پاکستان میں سول سروس امتحانات کے لئے مواد اور معلومات فراہم کرنے والی ویب سائٹ www.cssforum.com.pk ہے، کچھ سوالات 2008 یونین پبلک سروس کمیشن کے امتحانوں سے نقل کیے گئے جن کا مناسب انتخاب کا آپشن بھی نہیں تھا۔ اخبار کے مطابق سوشیالوجی کے 90 فی صد سوالات مبینہ طور پر ایک آن لائن ڈسکشن فورم سے لے گئے تھے، ویٹرنری پرچے کے ساٹھ سوالات آن لائن سوال بینک وٹس کین سے لئے گئے۔ جنرل اسٹڈیز، سماجیات اور سیاسیات کے کچھ سوالات غیر ملکی تناظر میں تھے۔ ایک امیدوار کا کہنا تھا کہ جب ہم نے کراس چیک کیا تو معلوم ہواکہ یہ سوالات تو پاکستانی ویب سائٹ سے نقل کیے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق امتحانات کے زیادہ تر پیپرز فوٹو کاپی تھے، پرچہ جات مرتب کرتے وقت کاپی پیسٹ سے کام لیا گیا جو کہ غیر قانونی عمل ہے، اس سے ریاست میں ایک تنازع کھڑا ہو گیا ہے اور دوبارہ امتحانات لینے کا مطالبہ کیاجا رہا ہے۔ پبلک سروس کمیشن کے سیکریٹری کا کہنا ہے سوالیہ پرچہ جات کی جانچ کی جا رہی ہے اگر ان میں کوئی غلطی یا کوتاہی ثابت ہوئی تو کمیشن جلد اس بارے لائحہ عمل دے گا۔ سماجی کارکنوں کی طرف سے اس مسئلے کو اٹھایا گیا اور کہا گیا کہ یہ ایک مجرمانہ فعل ہے جو بھی اس کا ذمہ دار ہے اسے قانون کے مطابق سز ادی جائے۔ 2015 میں بھی اروناچل پردیش ریاست کے پبلک سروس کمیشن کے مقابلے امتحانات کے پرچے آئوٹ ہوگئے تھے جس پر 4 افسران کو برخاست کر دیا گیا۔ آسام پبلک سروس کمیشن میں پیسے لے کر پرچہ آئوٹ کرنے کا اسکینڈل سامنے آچکا ہے جس پر 25 افسران کوگرفتار کیا گیا۔
تازہ ترین