• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اب پاکستان پرڈرون حملہ ہواتوشدیدردعمل آئیگا،اسدمنیر

کراچی(ٹی وی رپورٹ)حاجی شاہ جی گل آفریدی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن اور محمود خان اچکزئی کی وجہ سے فاٹا خیبرپختونخوا میں ضم نہیں کیا جا رہا،انضمام کے معاہدہ پر تمام 19فاٹا ارکان پارلیمان کے دستخط موجود ہیں۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں جے یو آئی کے سینیٹر حافظ حمد اللہ،فاٹا سے ن لیگ کے ایم این اے شہاب الدین خان،سابق سفیر ایاز وزیر،تجزیہ کار مشرف زیدی اور دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر (ر) اسد منیربھی شریک تھے۔حافظ حمد اللہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن بھی ایف سی آر کے کالے قانون کا خاتمہ چاہتے ہیں،فاٹا کی حیثیت تبدیل کرنے کا فیصلہ فاٹا کے عوام سے پوچھ کر کیا جائے۔شہاب الدین خان نے کہا کہ حکومت کو فاٹا کے معاملہ کی حسیاست اور اہمیت کا اندازہ نہیں ہے۔ایاز وزیر نے کہا کہ فاٹا کے ارکان پارلیمنٹ میں بھی خیبرپختونخوا سے انضمام پر اتفاق نہیں ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کی ہمارے خطے کیلئے پالیسی بہت خطرناک ہے۔اسد منیر نے کہا کہ اب پاکستان پر ڈرون حملہ ہوا تو شدید ردعمل آئے گا،مولانا فضل الرحمن اور محمود خان اچکزئی سیاسی وجوہات کی بناء پر فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے خلاف ہیں۔مشرف زیدی نے کہا کہ حکومت فاٹا کے معاملہ پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہی ہے۔میزبان حامد میر نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا میں ایک کتاب ”دی ڈینجرس کیس آ ف ڈونلڈ ٹرمپ“ شائع ہوئی ہے،اس کتاب میں امریکا کے ستائیس ماہرین نفسیات نے ڈونلڈ ٹرمپ کو نفسیاتی مریض قرار دیا ہے،ان ستائیس ماہرین نفسیات نے ٹرمپ کی شخصیت کا تجزیہ کر کے اسے جھوٹا، دغا باز، مکار، فریبی اور ذہنی مریض شخص قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ شخص کسی بھی وقت تیسری عالمی جنگ کی وجہ بن سکتا ہے۔حاجی شاہ جی گل آفریدی نے کہا کہ ایاز وزیر خیبرپختونخوا سے انضمام کے مخالف فاٹا کے دس ارکان پارلیمنٹ بھی میڈیا کے سامنے لے آئے تو ہم اپنے موقف سے پیچھے ہٹ جائیں گے،فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے معاہدہ پر تمام 19فاٹا ارکان پارلیمان کے دستخط موجود ہیں،مولانا فضل الرحمن اور محمود خان اچکزئی کی وجہ سے فاٹا خیبرپختونخوا میں ضم نہیں کیاجارہا،جے یو آئی نےجب ہمارے عالمی بارڈر ڈیورنڈ لائن کو متنازع کیا تو پھر ہماری اصلاحات اور ایف سی آر کی بات کیسے کرتی ہے،ان کے پاس سعودی عرب اور ایم آئی سکس کا پیسہ ہے، یہ ہمیں توڑنے کی کوشش کررہے ہیں،اگر انہوں نے میرے بھائی کو پیسہ دیا ہو تو اسے گلے سے پکڑ کر سامنے لے آئیں، پیسوں پر کسی کا ایمان بھی بک سکتا ہے،میرا بھائی سب سے زیادہ ٹیکس دیتا ہے،انہوں نے پتا نہیں اسے کتنے ارب روپے دیئے ہوں گے، اگر یہ میرے بھائی کو ساتھ لے آئیں تو میں سیاست کرنا چھوڑ دوں گا۔حافظ حمد اللہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن فاٹا کے عوام کو اندھیروں میں رکھنا نہیں چاہتے ہیں، جے یو آئی ایف سی آر کو اندھیرے کی علامت سمجھتی ہے،جے یو آئی اور مولانا فضل الرحمن بھی ایف سی آر کے کالے قانون کا خاتمہ چاہتے ہیں، فاٹا کی حیثیت تبدیل کرنے کیلئے فاٹا کے عوام سے پوچھ کر فیصلہ کیا جائے، شاہ جی گل آفریدی کے ساتھ فاٹا کے تمام انیس ارکان پارلیمنٹ نہیں ہیں،ان کا بھائی جو سینیٹ میں ہے وہ بھی ان کے ساتھ نہیں ہے،سیاست کو تجارت بنانا جمعیت علمائے اسلام کا شیوہ نہیں ہے، فاٹا کے معاملہ پر وہاں کے ارکان پارلیمنٹ اور لوگوں کی ایک رائے نہیں ہے۔شہاب الدین خان نے کہا کہ حکومت کو فاٹا کے معاملہ کی حسیاست اور اہمیت کا اندازہ نہیں ہے، حکومتی اتحادی شاید اتنے طاقتور ہیں کہ ہم راتوں رات ان کے آگے جھک جاتے ہیں، فاٹا پہلے ہی خیبرپختونخوا کا حصہ ہے اس لئے دونوں کا انضمام آسان آپشن ہے۔
تازہ ترین